حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہت سارے لوگ حیران و پریشاں ہیں اور ایک دوسرے سے سوال کررہے ہیں کہ آخر یہ چند الٹا کیوں نظر آرہا ہے، آخر ایسا کیوں ہے؟ در اصل کچھ دن پہلے یہ خبر گردش کرہی تھی کہ چاند الٹا نظر آرہا ہے ہم نے جب حقیقت کی تلاش کی تو سامنے آیا کہ چاند حسب معمول سیدھا نکلا ہوا ہے، الٹا نہیں ہے؛ البتہ لوگ الٹے ہوکر دیکھ رہے ہیں، یعنی: عربی مہینہ کی انتیسویں یا تیسویں تاریخ میں چاند دیکھنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ چاند دیکھنے والے کی پشت مشرق کی طرف اور چہرہ مغرب کی طرف ہوتا ہے اور اسی حساب سے لوگوں کے ذہنوں میں چاند کی ہیئت بیٹھی ہوئی ہے۔ اور اِس وقت(۲؍ بجے، دوپہر) ابھی چاند مشرق کی طرف ہے؛ کیوں کہ آج عربی مہینہ کی ۳؍ تاریخ ہے؛ اس لیے مغرب کی طرف پشت کرکے اور مشرق کی طرف رخ کرکے دیکھ رہے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں چاند الٹا نظر آرہا ہے، یہی چاند آج رات جب مغرب کی طرف پہنچے گا اور چاند دیکھنے والا مشرق کی طرف پشت اور مغرب کی طرف رخ کرکے دیکھے گا تو ۲۹ یا ۳۰؍ تاریخ کی طرح ہی نظر آئے گا؛ لہٰذا لوگوں کو چاہیے کہ چاند دیکھنے کی سمت درست کریں، نہ کہ خود الٹی سمت ہوکر چاند کو الٹا سمجھنے کی کوشش کریں۔
News ID: 360135
31 مارچ 2020 - 15:02
- پرنٹ
حوزہ/آج بہت سے لوگ سوال کررہے ہیں کہ چاند الٹا نظر آرہا ہے، میں نے بھی دیکھا، مجھے بھی الٹا نظر آیا، آپ بتائیں کہ ایسا کیوں ہے؟