۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی

حوزہ / مادی انسان خدا کو نہیں مانتے ہیں۔ دنیا ان کے لیے ہدف ہے لیکن الہی انسان کہتا ہے کہ دنیا میرے لئے گزرگاہ ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ جعفر سبحانی نے مسجد اعظم قم میں اصول فقہ کے درس خارج میں امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت علی(ع) اس حدیث میں فرماتے ہیں: "رَحِمَ الله امْرَاً عَرِفَ مِنْ اَیْنَ و فی اَیْنَ وَ اِلی اَیْنَ "۔ خدا رحمت کرے اس شخص پر جو یہ جانتا ہو کہ وہ کہاں سے آیا ہے؟ کس لئے آیا ہے؟  اور کہاں جائے گا؟۔

 انہوں نے مزید کہا: مادی انسان چونکہ خدا کی معرفت نہیں رکھتے اس لئے وہ پہلے اور دوسرے سوال کے متعلق مشکل سے دوچار ہیں اور ان باتوں سے بے خبر ہیں کیونکہ مادی تفکر میں دنیا اس کے لیے ہدف ہے لیکن اس کے برعکس الہی انسان کہتا ہے کہ دنیا میرے لئے گزرگاہ ہے۔

 اس شیعہ مرجع تقلید نے تیسرے سوال( کہاں جائیں گے؟)  کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا: کبھی میں سوچتا ہوں کہ جب ہم مرجائیں گے ،ہمیں کفن دیا جائے گا اور ہم مٹی کے نیچے چلے جائیں گے تو اس وقت ہم سے کیسے سوال و جواب ہوگا؟ گذشتہ سالوں میں ہماری زندگی کیسی تھی؟ اور ہم کیسے خدا کو صحیح جواب دے سکتے ہیں؟۔

 دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: یہی وجہ ہے کہ ہم امام سجاد علیہ السلام کی دعا میں پڑھتے ہیں : «اَللَّهُمَّ ارْحَمْنَا إذَا أَتَانَا الْیَقِینُ وَ عَرِقَ مِنَّا الْجَبِینْ وَ یَئِسَ مِنَّا الطَّبِیبُ وَ بَکَی عَلَیْنَا الْحَبِیبُ  اَللَّهُمَّ ارْحَمْنَا إذَا غَسَلُونَا وَکَفَنُونَا وَعَلی الأَکْتَافِ حَمَلُونَا وفِی التُّرَابِ وَضَعُونَا اَللَّهُمَّ ارْحَمْنَا إذَا وَارَانَا التُّرَابَ وَفَارَقَنَا الْأَهْلُ وَالْأَحْبَابُ وَ غُلِّقَتْ فِی الْقُبُورِ الْأَبْوَابِ ...»

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .