حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید صادق میر شفیعی نے حرم مطہر حضرت معصومہؑ میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ایامِ فاطمیہ کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا دین و مذهب کے بنیادی ترین موضوعات میں سے ہے اور ہر مسلمان کے لیے اس کا مطالعہ ضروری ہے۔
انہوں نے حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی حضرت زہرا سلاماللہعلیہا پر صلوات بھیجے، خداوند اسے بخش دیتا ہے اور قیامت میں رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ محشور کرتا ہے۔
سید میر شفیعی کا کہنا تھا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زہرا سلاماللہعلیہا کو حق و باطل کے درمیان معیار قرار دیا ہے، اور جو شخص انصاف کے ساتھ حقیقت کا تعین کرنا چاہے، وہ اس شہادتنامے کے مطالعے سے حق راستہ پا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہم امام حسین علیہالسلام کی مظلومیت کا پیغام دنیا تک پہنچاتے ہیں، اسی طرح حضرت صدیقہ شہیدہ سلاماللہعلیہا کے مصائب کا بیان بھی ہماری ذمہ داری ہے، کیونکہ رسولِ خاتم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی واحد یادگار پر ڈھائے گئے مظالم پوری امت کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔
انہوں نے حضرت زہرا سلاماللہعلیہا کی وصیت—غسل، کفن اور شب کی تاریکی میں دفن—کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقائق شیعہ و سنی دونوں مصادر میں موجود ہیں اور ان کی حقیقت جاننا ضروری ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین میر شفیعی نے کتاب کفایة الأثر کی معتبر روایت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے غصبِ خلافت، غدیر خم کی حقیقت اور امامتِ امیر المؤمنین علیہ السلام کی صراحت کو بیان کیا اور خبردار کیا کہ امامت سے انحراف قیامت تک امت میں اختلاف کا سبب بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ امام وہ ہے جس کی طرف لوگوں کو آنا ہوتا ہے، امام خود کسی کے پیچھے نہیں جاتا—جیسے کعبہ اپنی جگہ رہتا ہے، لوگ اس کا طواف کرتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا علمِ الٰہی کی حامل، ماضی و مستقبل سے آگاہ اور ایسی عالمہ ہیں جنہوں نے کسی استاد سے علم حاصل نہیں کیا؛ خدا نے انہیں براہِ راست علم عطا فرمایا ہے۔









آپ کا تبصرہ