پیر 24 نومبر 2025 - 12:35
ولایت کا دفاع اعمال کی قبولیت کی شرط ہے / ظلم پر خاموشی باطل کے محاذ کو مضبوط کرتی ہے

حوزہ / حجت الاسلام اسلامی‌ فر نے کہا: ولایت کا دفاع اعمال کی قبولیت کی شرط ہے۔ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت واضح کرتی ہے کہ ظلم کے مقابلے میں خاموش رہنا نہ صرف جائز نہیں بلکہ اس سے باطل کا محاذ تقویت پاتا ہے؛ وہ بی بی سلام اللہ علیہا کہ ٹوٹے ہوئے پہلو کے باوجود حق کے دفاع کے میدان سے ایک لمحہ بھی پیچھے نہیں ہٹیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام جعفر اسلامی‌ فر نے حرم مطہر رضوی (ع) کے رواق امام خمینی (رہ) میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شبِ شہادت کی مجلسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: آج حرم مطہر میں شہدائے دفاع مقدس اور مدافعان حرم کے پاک اجساد کے پہلو میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا غم منایا جا رہا ہے اور شہادتِ فاطمی اور ایثار و قربانی کی ثقافت کے درمیان یہی پیوند راہِ ولایت کی بقا کا راز بناتا ہے۔

انہوں نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے عظیم مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ولایت کی راہ میں پہلی شہیدہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ہیں اور تمام شہداء اسی فاطمی راستے کو جاری رکھتے ہوئے دفاعِ ولایت میں اپنی جانیں قربان کرتے آئے ہیں۔

حرم مطہر رضوی (ع) کے خطیب نے مزید کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے بقیع میں اپنے گریوں کو بھی جہادِ تبیین میں بدل دیا؛ یہ گریے دراصل ظلم کے خلاف بلند ہوتی ایک صدا تھے۔ ظلم پر خاموش رہنا درست نہیں اور مؤمن کا فرض ہے کہ اگر وہ اکیلا بھی ہو تو حق کے دفاع کی آواز ظالم تک پہنچائے۔

حجت الاسلام اسلامی‌ فر نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: وہ عظیم المرتبت خاتون سلام اللہ علیہا ولایت کے دفاع میں ٹوٹے ہوئے پہلو کے باوجود امیرالمؤمنین علیہ السلام کی نصرت سے پیچھے نہ ہٹیں۔ یہاں تک کہ جب منافقین نے علی علیہ السلام کے ہاتھ باندھ دیے تھے، تو حضرت نے زخمی بدن کے ساتھ آگے بڑھ کر امام علیہ السلام کی جان بچانے کے لیے ان کی عباء تھامی۔ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت دشمنوں کے حملوں کا نتیجہ تھی نہ کہ کوئی طبعی وفات۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha