۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا محمود حسن رضوی

حوزہ/ حوزہ نیوز ایجنسی اردو کے چیف ایڈیٹر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں عزائے فاطمیہ کو بہتر انداز میں منانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ اس عظیم مصائب سے آشنا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج کے گھریلو مسائل آسانی سے حل ہوجائیں اگر انہیں سیرت زہرا کے ذریعہ حل کیا جائے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آندھرا پردیش میں عزائے فاطمیہ کی مناسبت سے پہلی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید محمود حسن رضوی نے سیرت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ زہرا (س) محافظہ ولایت کا نام ہے، اسی لئے شہزادی کونین (س) کو شہیدہ ولایت کہا جاتا ہے، لہذا ہمیں زندگی کے ہر لمحے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ہمارے قدم راہ ولایت سے منحرف نہ ہوں۔

حضرت زہرا (س) کے پیغام کو دنیا تک پہنچائیں، مولانا محمود حسن رضوی

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ چیز انسان کی زندگی میں اثر انداز ہوتی ہے کہ وہ دنیا کو کس نگاہ سے دیکھ رہا ہے، اسی دیکھنے کے طریقے سے ہی انسان اپنی زندگی کے رخ کو طے کرتا ہے کہ اسے کس سمت جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک گروہ ایسا ہے جو دنیا کو صرف مادیت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مادہ پرست بن جاتاہے اور چار دن کی اس زندگی کو ہی سب کچھ سمجھتاہے، لیکن دوسرا گروہ ایسا ہے جو اس چار روزہ دنیاوی زندگی کو آخرت تک پہنچنے کا صرف ایک ذریعہ اور مقدمہ سمجھتا ہے ۔

حجۃ الاسلام مولانا سید محمود حسن رضوی نے کہا کہ آج کے دور میں عزائے فاطمیہ کو بہتر انداز میں منانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ اس عظیم مصائب سے آشنا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ آج کے گھریلو مسائل آسانی سے حل ہوجائیں اگر انہیں سیرت زہرا کے ذریعہ حل کیا جائے ۔

حضرت زہرا (س) کے پیغام کو دنیا تک پہنچائیں، مولانا محمود حسن رضوی

حوزہ نیوز ایجنسی اردو کے چیف ایڈیٹر نے نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ ہمیں سیرت معصومین علیہم السلام کو اپنا نمونہ عمل بنانا چاہئے، ہماری زندگی کا کوئی بھی لمحہ اہل بیت علیہم السلام کے بتائے گئے راستے سے جدا نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بہت سے دنیاوی مسائل کا حل اہل بیت علیہم السلام کی سیرت میں پنہاں ہے۔ اگر ہم رفتہ رفتہ آل محمد علیہم السلام کی سیرت کا مطالعہ شروع کردیں تو ہماری زندگی میں تبدیلی رونما ہونے لگیں گی۔

حضرت زہرا (س) کے پیغام کو دنیا تک پہنچائیں، مولانا محمود حسن رضوی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .