حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مشہد مقدس/ حرم امام علی رضا (ع) کے رواق غدیر میں معروف خطیب مولانا وصی حسن خان نے مجلس عزا کو خطاب فرمایا۔ جس میں انہوں نے امام رضا (ع) کی سیرتِ طیبہ، فضائل اور تعلیمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
مولانا وصی حسن خان نے اپنے بیان میں نماز، زکوٰۃ، صدقہ اور امانت داری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "اگر ہمارے اعمال میں نماز نہیں ہے تو ہمارے اعمال کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نماز بندگی کی روح ہے اور امام رضا (ع) کی حیاتِ طیبہ میں عبادت کو بنیادی حیثیت حاصل تھی۔
مولانا موصوف نے خطاب میں امام رضا (ع) کی علمی عظمت، حلم، کرم اور ان کی بے مثال عبادات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ امام کی زندگی کا ہر لمحہ اطاعتِ الٰہی، تقویٰ اور امت کی رہنمائی میں گزرا۔ اس حوالے سے انہوں نے ایک اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا: "ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے، وہ ہمارا کچھ نہیں، بلکہ سب کچھ خداوندِ متعال کا عطا کردہ ہے۔"
مجلس میں مولانا وصی حسن خان نے امانت داری اور صدقہ کے حوالے سے کئی تاریخی واقعات بھی بیان کیے اور کہا کہ اہل بیت (ع) کی سیرت پر عمل کرنے میں ہی ہماری نجات ہے۔ انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "ہمارے اعمال اور اہل بیت (ع) کے اعمال میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔"
زیارتِ امام رضا (ع) کی برکات اور معنوی اثرات
مولانا وصی حسن خان نے زیارتِ امام رضا (ع) کی برکات، اس کے روحانی اثرات اور اہل بیت (ع) کے روضوں پر حاضری کے بعد زندگی گزارنے کے صحیح طریقے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے زائرین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ زیارت کا اصل مقصد امام کی سیرت کو اپنانا اور ان کی تعلیمات کو عملی زندگی میں نافذ کرنا ہے۔
مجلس میں برصغیر کے زائرین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، جو عقیدت و محبت کے ساتھ اس بصیرت افروز بیان کو سن رہی تھی۔ زائرین نے مولانا وصی حسن خان صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس علمی و روحانی مجلس کو انتہائی مؤثر قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ