حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازِ جمعہ کے پہلے خطبے میں نمازیوں کو تقویٰ الٰہی کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ ہمارے ذہن میں رہنا چاہیے کہ کوئی قدرت کوئی طاقت ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہمیں ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کے خطبۂ غدیر کے ایک حصہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ امیر المؤمنین علی علیہ السلام صراط اللہ، سبیل اللہ اور طریق اللہ ہیں۔ مولا علی کی محبت کے بغیر کوئی بھی اطاعت قبول نہیں ہوگی، وہی اطاعت و عبادت بارگاہ پروردگار میں مقبول ہے جو محبت علی علیہ السلام کے ساتھ انجام پائے۔
امام جمعہ نے نمازِ جمعہ کے دوسرے خطبے میں بھی نمازیوں کو تقوی الٰہی کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ تقویٰ یعنی کوئی واجب چھوٹنے نہ پائے اور کوئی حرام انجام نہ پائے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے امام عالی مقام کی سیرت کے ایک گوشے کی جانب اشارہ کیا کہ جب ایک شخص نے آپ کی توہین کی اور آپ کی والدہ ماجدہ کی شان میں گستاخی کی تو آپ نے فرمایا: اگر تو صحیح کہہ رہا ہے تو میں ان کے لیے استغفار کروں گا اور اگر تو غلط کہہ رہا ہے تو میں تیرے لیے استغفار کروں گا، برائی کا جواب بھلائی سے دینے والے کو امام محمد باقر علیہ السلام کہتے ہیں۔ آپ کی یہ سیرت ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ اور دعوت عمل ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے روز عرفہ اور سفیر حسینی حضرت مسلم علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مسلم کو امام معصوم نے اپنا نائب خاص مقرر کیا تھا جو ان لوگوں کا جواب ہے جو کہتے ہیں کہ ایک غیر معصوم معصوم کا نائب کیسے ہو سکتا ہے؟ روز عرفہ کے اعمال کتابوں میں موجود ہیں انٹرنیٹ کا زمانہ ہے آپ انٹرنیٹ پر سرچ کر کے بھی ان اعمال کو جان سکتے ہیں اور انجام دے سکتے ہیں، روز عرفہ کے اعمال میں دو عمل جن کی بہت تاکید ہوئی ہے ایک زیارت امام حسین علیہ السلام ہے دوسرے دعائے عرفہ امام حسین علیہ السلام ہے۔
عید الاضحی کا ذکر کرتے ہوئے امام جمعہ نے کہا کہ اس دن قربانی کی بہت تاکید کی گئی ہے۔ روایت میں یہاں تک ہے کہ اگر لوگوں کو قربانی کرنے کا ثواب اور اجر معلوم ہو جائے تو لوگ قرض لے کر قربانی کریں گے۔