حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسینیہ امام خمینیؒ شہر راور میں ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام عبدالرضا نظری نے راہ تقویٰ اور صادقین کے ہمراہ ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے سورہ توبہ کی آیت ۱۱۹ کی تلاوت کرتے ہوئے فرمایا:
«یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ کُونُوا مَعَ الصَّادِقِینَ»
یعنی: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور صادقین کے ساتھ رہو۔
انہوں نے کہا کہ تقویٰ ایک پیچیدہ راستہ ہے اور انسان کے لیے اس راہ میں لغزش اور انحراف سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ وہ معصومین علیہم السلام کی سیرت کو اپنی زندگی کا محور بنائے۔ ان کے مطابق "صادقین" سے مراد صرف اور صرف معصومین علیہم السلام ہیں، کیونکہ قرآن مجید کا مطلق حکم صرف اس صورت میں ممکن ہے جب پیروی کی جانے والی ہستی معصوم ہو اور خطا سے پاک ہو۔
حجت الاسلام نظری نے کہا کہ معصومین علیہم السلام کی اطاعت صرف زبانی دعویٰ سے ممکن نہیں بلکہ عملی ہمراہی اور فکری ہم آہنگی درکار ہے۔ ان کی تعلیمات کو روزمرہ زندگی، تربیتِ اولاد، معاشرت اور ثقافت کا حصہ بنانا ہی سچا تقویٰ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں، جبکہ ہر طرف فکری انحرافات اور اخلاقی زوال کی لہر ہے، نوجوانوں کو سیرتِ معصومین سے جوڑنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ اور خطبا سے اپیل کی کہ نسلِ نو کو قرآن و اہلبیتؑ کی روشنی سے منور کریں۔
حجت الاسلام نظری نے یاد دلایا کہ امام خمینیؒ نے اپنی آخری وصیت میں بھی اہلِ خانہ کو یہی نصیحت فرمائی تھی کہ خدا کی نافرمانی نہ کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ صہیونی ثقافتی یلغار کا مقصد نسلِ نو کو معصومین علیہم السلام کی تعلیمات اور طرزِ زندگی سے دور کرنا ہے۔









آپ کا تبصرہ