حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہواز میں پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے ایک گروہ سے گفتگو کرتے ہوئے مجلسِ خبرگان کے اعلیٰ انتظامی بورڈ کے رکن آیت اللہ کعبی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اپنے اخلاق، طرزِ فکر اور اسلوبِ استدلال میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ تھیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی آپؑ کا نہایت احترام کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا پوری امتِ اسلام کی نسبت شدید احساسِ ذمہ داری رکھتی تھیں۔ آپؑ ایک خاتون تھیں لیکن آپؑ نے جو عظیم مزاحمت کی، اس کا محور صرف اور صرف ولایت تھا۔
آیت اللہ کعبی نے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی مزاحمت بے مثال برکتوں کا سرچشمہ بنی۔ انہی برکتوں میں سے ایک برکت واقعۂ عاشورا ہے، اور انہی برکتوں کی ایک اور تجلی وہ دور ہے جب منجی عالمِ بشریت حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف پوری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران بھی اسی فاطمی مزاحمت کی ایک روشن کرن ہے، اور آج ہمیں صبرِ فاطمی اور بصیرتِ فاطمی کی ضرورت ہے۔ آپ نے حدیث مبارکہ 《فاطمة کانت صدیقة شهیدة》 بھی نقل کی۔
انہوں نے امام خمینیؒ کے اس قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "اگر سپاہ پاسداران نہ ہوتی تو ملک ایران بھی نہ ہوتا"۔ آیت اللہ کعبی نے کہا کہ سپاہ پاسداران، ولایت فقیہ کے محور پر کھڑی دفاعی ڈھال، اور اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت، عدل، اور تمدنی سفر کی راہنما ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام، ولایت فقیہ، حوزہ علمیہ، روحانیت اور سپاہ پاسداران پر اس وجہ سے اعتماد رکھتے ہیں کہ یہی ادارے ملک میں انصاف اور امید پیدا کرتے ہیں۔
آیت اللہ کعبی نے کہا کہ دشمنانِ اسلام—خصوصاً امریکہ اور صیہونی حکومت—ملت ایران کو کمزور کرنے کے لیے منصوبے بناتے ہیں، مگر ان کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ ولایت فقیہ اور مومن و انقلابی قوتیں ہیں۔ وہ عوام، روحانیت اور نظام کے درمیان فتنہ پھیلا کر فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، مگر کامیاب نہیں ہوں گے۔









آپ کا تبصرہ