۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
شمع محمد رضوی

حوزہ/ پیغمبرۖ فرماتے ہیں: عالم انسانیت کے مفکر،میری بیٹی زہرا کی حقیقی معرفت سے عاجز ہیں، تودوسری جگہ ملتا ہے کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا عارفوں کی شب قدر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جب بھی ایام فاطمیہ آتا ہے اور دنیا کے جس گوشہ و کنار میں یہ پروگرام منعقد ہوتا ہے تو ہر بشر اور ہر مکان و محل کی فضا سوگوار ہوجاتی ہے اور رحمت و برکت کے دروازے کھل جاتے ہیں اورشہزادی کونین ،ملکہ عفت و عصمت اور رسول اکرم ۖ کی لخت جگر کے ایام غم کی مناسبت کی وجہ سے ایک بار پھر دنیا کاہر انسان فضائل و مناقب سے سیراب ہوجاتا ہے۔ یقینا انکا ذکر جتنا بھی کیا جائے کم ہے نہ زبان میں وہ طاقت ہے کہ آپ کے فضائل بیان ہوسکیں اورنہ ہی قلم میں اتنا دم ہے کہ عظمت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہاکو قلمبند کرسکے اور دنیا کے تمام انسان روزوشب مل جل کر چاہیں کہ آپکی فضیلتیں اور کمالات کو یکجا کریں پھر بھی حق ادا نہیں کرسکتے،ہاں یہ ضرور ہے کہ مختلف دینی مناسبتوں بالخصوص ماہ جمادی الثانیہ جو آپ کی ولادت و شہادت کا مہینہ ہے کہ اس میں تمام عاشقان ولایت خصوصی اہتمام کرکے اپنے سچے اور حقیقی پیروکار ہونے کا ثبوت دیتے ہیں اور انشاء اللہ دیتے رہیں گے،کیونکہ یہ وہ ذات گرامی ہے جس کی عظمت اور بلندی تک کوئی بھی پہونچ نہیں سکتا۔پیغمبرۖ فرماتے ہیں: عالم انسانیت کے مفکر،میری بیٹی زہرا کی حقیقی معرفت سے عاجز ہیں، تودوسری جگہ ملتا ہے کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا عارفوں کی شب قدر ہیں۔
اس بات کا اظہار بانی قرآن وعترت فاونڈیشن علمی مرکزقم،ایران حجة الاسلام والمسلمین مولانا سیدشمع محمدرضوی کیا۔انہوں نے اس سال ایام فاطمیہ کے سلسلے سے علمی مطالب کوپیش کرتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی معرفت میں انسانی فکریں حیران اور کائنات کے عقلاء کی عقلیں سرگرداں نظر آتی ہیں اور خدا کے خزانہ آسمانی کے اس گوہر کی عظمت ومنزلت کو درک کرنے سیعاجز ہیں۔ ایسے زمانہ میں جب کہ عورت کو شر مطلق اور گناہ کا عنصر سمجھا جاتا تھا ، بیٹیوں کو زندہ دفن کر دینے پر فخر کیا جاتا تھا اس وقت قرآن مجید ایک خاتون کولفظ کوثر سے تعبیر کرتا ہے یعنی ''خیر کثیر'' ...(انا اعطیناک الکوثر) حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے ناموں میں سے ایک نام کو ثر ہے، اس نام کی مختلف وجوہات بیان کی گئی ہیں، ہر شخص نے اپنی ذہنی صلاحیت اور توان معرفت زہرا سلام اللہ علیہا کی بنیاد پر وجہ بیان کی ہے؛ لیکن اس بحر بیکراں کی تہوں میں غوطہ زنی کرنے والے سوائے حیرانی و سرگردانی کے کچھ حاصل نہ کر سکے ۔ایک اور روایت کے مطابق : قیامت کے اس پر ہول منظر میں جب سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا جنتی ناقہ پر سوار ہوکر میدان محشر میں آئیں گی...اچانک کانپتے ہوئے آسمان سے جبرئیل تمام شور و غوغا کو خاموش کرائیں گے اور کہیں گے:اے اہل محشراپنی آنکھیں بند کرلو، فاطمہ بنت محمدۖ گذرنا چاہتی ہیں۔ یہ ندا سنتے ہی تمام پیغمبران، صدیقین، شہدا، آپ کے احترام میں آنکھیں جھکا لیں گے۔ آپ کا ناقہ اپنی پوری عظمت کے ساتھ گذرجائے گا۔ یہاں تک کہ عرش الٰہی کے سامنے کھڑاہوجائے گا ۔ حضرت زہرا ناقہ سے اتریں گی اور اپنے اور اپنی اولاد پر ہونے والے مظالم کا بدلہ مانگیں گی، خدا کی آواز آئے گی : اے میری حبیبہ، اے میرے حبیب کی دختر، آج تو جو چاہے مانگ لے میں تجھے عطاکروں گا، آج تو جس کی شفاعت کرے گی میں قبول کروں گا۔ پس فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا فرمائیں گی:اے پروردگار میری اولاد، میرے اور میری اولاد کے ماننے والوں ، میری اور میری اولاد سے محبت رکھنے والوںکوبخش دے!آواز قدرت آئے گی کہاں ہیں فرزندان فاطمہ اور ان کے ماننے والے؟ کہاں ہیں فاطمہ اور اس کی اولاد کے شیعہ کہاں ہیں فاطمہ اور اس کی اولاد سے محبت رکھنے والے ؟ بلا تاخیر خدا کے فرشتے ان کو لائیں گے اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ان کو لے کر جنت میں داخل ہوجائیںگی۔ان تمام روایتوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ اپنے چاہنے والوں اور شیعوں کے سلسلے میںحضرت زہرا(س)کی اس قدر حساسیت کی وجہ یہ ہے کہ ان کے دل میں ولایت امیر المومنین کی شمع روشن ہے اس لئے کہ یہی ولایت دین کی اصل و اساس ہے ۔
جہاں یہ علمی اورثقافتی ادارہ مدتوں سے مختلف عناوین پرفعالیت میں سرگرم ہے وہیں پراس سال شروع ہی میں ایک ہندومولف جسے راماشنکر پانڈے ہے جس نے قرآن کی روشنی میں محبت اہل بیت کامرتبہ ہندی زبان میں مرتب کرکے پیش کیاجسکی تشویق اور رونمائی اسی مناسبت سے انجام پائی،حوزہ علمیہ آیة اللہ خامنہ ای جوایک مضبوط علمی ادارہ ہے اسکی جانب سے آج یکم جمادی الثانی١٤٤٤ہجری میں پروگرام کے دوران اسی مقررسے محبت اہل بیت کے سلسلے سے لوگوں نے دلچسب مناظردیکھے اورسنے جس سے یہ اندازہ ہوتاہے شیدائی بی بی دوعالم کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ایسے موقع پرلوگوں کوسیرت فاطمہ سنانے کی کے لئے بہترین راہ ہموارکریں تاکہ کم وقت میں عمدہ مطالب لوگوں کے سامنے پیش ہوسکے اورحضرت فاطمہ زہراس سے خصوصی دعائیں لے سکیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .