۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
ذكرى رحيل كريمة أهل البيت السيّدة فاطمة المعصومة (عليها السلام)

حوزہ/ حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے حضرت معصومہ کی زیارت کے ثواب کو اپنی زیارت کے ثواب کے برابر قرار دیا ہے۔ جس سے امام کے نزدیک آپ سلام اللہ علیہا کا مقام و مرتبہ اور اہمیت و فضیلت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

تحریر: مولانا اجمل حسین قاسمی

حوزہ نیوز ایجنسیحضرت معصومہ سلام اللہ علیہا ساتویں امام حضرت موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادی اور آٹھویں امام حضرت علی ابن موسی الرضا کی ہمشیرہ ہیں۔ آپ سلام اللہ علیہا مدینے میں پیدا ہوئیں جبکہ اپنے آبائی وطن سے دور قم المقدس میں شہید ہوئیں۔ آپ کا مزار اقدس آج دنیا بھر کے محبان اہلبیت کی توجہ کا مرکز ہے۔ سال بھر کروڑوں چاہنے والے ایران سمیت مختلف ممالک سے آپ کی زیارت کیلئے قم المقدس کا سفر کرتے ہیں۔ چودہ معصومین علیہم الصلوۃ والسلام کے بعد آپ سلام اللہ علیہا کی زیارت پر بہت ہی زیادہ تاکید کی گئی ہے جبکہ معصوم کی جانب سے آپ کی زیارت پر جنت کی بشارت بھی دی گئی ہے۔ حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے مقام و منزلت اور زیارت کے ثواب کے متعلق بعض روایات ان کی پیدائش سے قبل صادر ہوئی ہیں جبکہ آپ کا زیارت نامہ آپ کے بھائی حضرت امام رضا علیہ السلام کی جانب سے صادر ہوا ہے۔

حضرت معصومہ(س) کے زائر پر بہشت واجب

حضرت امام رضا(ع) کی معروف و معتبر حدیث ہے کہ جو بھی حضرت معصومہ کی زیارت کرے وہ بہشتی ہے(1)۔ امام جواد علیہ السلام نے فرمایا : جو بھی قم میں میری پھوپھی کی زیارت کرے وہ جنتی ہے(2)۔ حضرت امام جعفر صادق )ع( نے فرمایا : خدا کے لئے ایک حرم ہے اور وہ مکہ ہے، رسول کے لئے ایک حرم ہے اور وہ مدینہ ہے، امیرالموٴمنین کے لئے ایک حرم ہے اور وہ کوفہ ہے، ہمارے لئے ایک حرم ہے اور وہ قم ہے ، عنقریب وہاں میری اولاد میں سے ایک خاتون دفن کی جائے گی جس کا نام فاطمہ ہوگا۔ جو بھی اس کی زیارت کرے گا اس پر جنت واجب ہوگی(3)۔

ان تینوں روایات سے جہاں ایک جانب حضرت معصومہ کا مقام و منزلت آشکار ہوجاتے ہیں وہی آپ کے زائرین کی اہمیت وفضیلت بھی ظاہر ہوتی ہے۔ کیونکہ تین اماموں نے آپ کی زیارت کرنے والوں کو بہشتی قرار دیا ہے۔ یقینا جو بھی معرفت کے ساتھ آپ کی زیارت کرے گا وہ بہشتی ہے۔ جبکہ امام جعفر صادق نے قم کو حرم اہلبیت قرار دیا ہے جس کی سب سے بڑی اور اہم وجہ حضرت معصومہ کا قم میں مدفون ہونا ہے۔ مذکورہ تینوں روایات سند و متن کے اعتبار سے معتبر ہیں اور موثق طریقے سے نقل ہوئی ہیں۔

حضرت معصومہ (س) سب شیعوں کی شاعت کریں گی

ایک اور حدیث میں امام صادق(ع) سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا : میری اولاد میں سے ایک خاتون قم میں رحلت کریں گی جس کا نام فاطمہ دخت موسی ہوگا، اس کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ بہشت میں داخل ہوں گے(4)۔ جبکہ آپ کے زیارت نامے میں بھی یہ جملہ موجود ہے : "یا فاطِمُهُ اشْفَعی لی فی الْجُنُهِ" یا فاطمہ جنت میں ہماری شفاعت کرنا۔ معصومین کی طرف سے آپ کو تمام شیعیان کی شفاعت کرنے والی باکرامت و فضیلت خاتون قرار دیا گیا ہے۔

امام رضا علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ : جس نے قم میں معصومہ کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی ہے(5)۔ ایک اور حدیث میں آنے سے نقل ہوا ہے کہ : جو میری زیارت کو نہیں آسکتا وہ قم میں میری بہن کی زیارت کرے اسے میری زیارت کا ثواب ملے گا(6)۔ ان دونوں احادیث میں آٹھویں امام نے حضرت معصومہ کی زیارت کے ثواب کو اپنی زیارت کے ثواب کے برابر قرار دیا ہے۔ جس سے امام کے نزدیک آپ سلام اللہ علیہا کا مقام و مرتبہ اور اہمیت و فضیلت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
خداوند کریم تمام محبان اہلبیت کو دنیا میں معرفت کے ساتھ حضرت معصومہ سلام اللہ کی زیارت اور آخرت میں ان کی شفاعت نصیب کرے۔ آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع :
۱۔ عیون اخبار الرضا: ج 2ص271 و ثواب الأعمال ص 98-
۲۔ کامل الزاریات ص 324-
۳۔ بحار الانوار ج / ۱۰۲ ص / ۲۶۷ ۔
۴۔ سفینۃ البحار ج/ ۲ ص / ۳۷۶ ۔
۵۔ ناسخ التواریخ: ج 3ص 68-
۶۔ زیده التصانیف: ج 6ص 159-

تبصرہ ارسال

You are replying to: .