۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید عون محمد نقوی

حوزہ/ سرپرست مدرسہ علمیہ ثقلین قم المقدسہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت معصومہؑ کی زیارت کے لیے جاتے ہیں تو وہاں معرفت کے ساتھ زیارت نامہ کی تلاوت کریں کیونکہ امام رضاؑ نے فرمایا  کہ جو شخص میری بہن معصومہ کی قم میں اسکے حق کی معرفت رکھتے ہوئے زیارت  کرے گا  تو اس کے لیے جنت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ/ ثقلین فاؤنڈیشن قم کے زیراہتمام مدرسہ علمیہ ثقلین میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایک جشن کا انعقاد کیا گیا جس  کا آغاز تلاوت قران مجید سے ہوا اور اسکے بعد شعرائے کرام نے شہزادی معصومہؑ کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔اسکے بعد مدرسہ علمیہ ثقلین کے سرپرست مولانا سید عون محمد نقوی صاحب نے جشن سے خطاب کیا۔

سرپرست اعلی نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی معرفت کے حوالے سے بیان کیا اور ولادت باسعادت کی مناسبت سے تبریک اور تہنیت پیش کرتے ہوئےکہا کہ شہزادی معصومہ سلام اللہ علیہا کی شان یہ ہے کہ جن کی محبت  سے ہمیں قرب خدا نصیب ہوتا ہے۔انہوں نے بی بی معصومہؑ کی معرفت کے حوالے سے کہا کہ شہزادیؑ کی حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا سے کئی مشابہتیں پائی جاتی ہیں حتی کہ آپ کے القاب بھی حضرت فاطمہؑ جیسے ہیں اور جو احترام رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے حضرت فاطمہ زہراؑ کو دیا وہی احترام حضرت امام موسی کاظمؑ نے آپ کو دیا۔آپ حضرت فاطمہؑ کی طرح مدافع ولایت و امامت ہیں۔

آپ نے مزید کہا کہ بی بی معصومہؑ کا زیارت نامہ معصوم کا بیان کردہ ہے اور آپ کو معصومہ کا لقب بھی  معصوم نے ہی دیا ہے۔

آپ نے کہا کہ آپ حضرت معصومہؑ کی زیارت کے لیے جاتے ہیں تو وہاں معرفت کے ساتھ زیارت نامہ کی تلاوت کریں کیونکہ امام رضاؑ نے فرمایا  کہ جو شخص میری بہن معصومہ کی قم میں اسکے حق کی معرفت رکھتے ہوئے زیارت  کرے گا  تو اس کے لیے جنت ہے۔

آپ نے مزید کہا کہ حضرت معصومہؑ کے زیارت نامہ کو چار حصوں میں تقسیم کریں ایک ابتدائی  حصہ جس میں انبیائے الہی پر سلام بھیجا گیا ہے یہ اس لیے کہ انبیاء  ؑ کی دوسری اولادیں بھی تھیں جو نافرمان تھیں مگر شہزادی معصومہؑ کا تعلق  اس نسل سے ہے جن سے شجرہ ٔنبوت چلا ہے۔یہ شجرہ حسب بھی ہے اور نسب بھی۔

زیارت کا دوسرا حصہ حضرت معصومہؑ کا  ولایت  سے رشتہ ہے کہ آپ ولی خدا کی بیٹی،ولی خدا کی بہن اور ولی خدا کی پھوپھی ہیں۔یعنی آپ نے ایک مقام پر ولی خدا کو اپنی گودی میں کھلایا ہے اور ایک مقام پر خود ولی خدا کی گود میں تربیت پائی ہے۔

تیسرا حصہ خود شہزادی معصومہؑ کی معرفت ہے کہ خدا کے  نزدیک آپ کی ایک شان ہے وہ یہ ہے کہ آپ کو مقام شفاعت ملا ہے جس کی معصوم کی زبان نے تائید فرمائی ہے۔

چوتھا حصہ کہ آپ شہزادی معصومہؑ سے کیا حاجت رکھتے ہیں؟وہ حاجت یہ ہے کہ آپ قیامت کے دن  ہماری شفاعت کریں اور ہمیں سرور فرج امام زمان عج نصیب ہو۔

انہوں نے پیغام دیا کہ کوئی بھی جو بھی حاجت رکھتا ہو وہ حضرت معصومہ کے حرم میں جائے اور دعا مانگے اور معرفت کے ساتھ مانگے تو انشاءاللہ آپ کی دعائیں قبول ہونگی۔
مدرسہ علمیہ  ثقلین قم میں منعقدہ پروگرام میں طلاب کرام اور اساتید نے شرکت کی اور آخر میں عالم اسلام اور بالخصوص انقلاب اسلامی کے لیے دعا کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .