۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
دہلی

حوزہ/ انٹر نیشنل  نورمائکرو فلم  سینٹر(  ایران کلچرہاؤس )دہلی میں جناب شمیم احمد بجنوری نے امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے دیوان کی کتابت، انٹرنیشنل نور مائکروفلم سینٹر کے ڈائریکٹر  جناب ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری صاحب  کی نگرانی میں  مکمل ہوئی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان اورایران کے درمیان باہمی روابط کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تہذیبی ثقافتی اور دوستانہ تعلقات کا سلسلہ تاریخ کے اس دورسے شروع ہوتا ہے جب قلم اور کتاب کا وجود بھی عمل میں نہیں آیا تھا۔ ہندوستان اورایران دونوں کا تعلق آریائی قوموں سے ہے، لہٰذا فطری طور پر دونوں کے درمیان دوستانہ روابط ہزاروں سالوں پر محیط ہیں۔ دونوں ممالک کی اقوام کے درمیان نسلی فکری، اعتقادی، خصوصیات اور تمدن وفرہنگ میں غیر معمولی قربت ونزدیکی دیکھنے کو ملتی ہے۔

انٹر نیشنل  نورمائکرو فلم  سینٹر(  ایران کلچرہاؤس )دہلی میں جناب شمیم احمد بجنوری نے امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے دیوان کی کتابت، انٹرنیشنل نور مائکروفلم سینٹر کے ڈائریکٹر  جناب ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری صاحب  کی نگرانی میں  مکمل ہوئی ۔

مرکز کے خطاط جناب شمیم احمد صاحب نے بتایا کہ اس کی کتابت خط نستعلیق  میں جلد پر کی گئی ہے ۔ یہ دیوان غزلیات، اور اشعار امام خمینی پر مشتمل ہے ۔ ہندوستان میں ادبی ، قلمی نسخہ جات ، کتیبہ نگاری،  شجرہ نویسی، فرمان نویسی کی  کتابت  کی سنت  ہزاروں سال سے چلی آرہی ہے  جو ایک بے نظیر ہنر ہے  جوبہت سے تاریخی مکان اور عجائب گھروں میں محفوظ ہے۔

ہندوستانی خوش نویس ، اور نقاش (آرٹس) ایران سے ایک خاص لگاؤ رکھتے ہیں اور تمام تر کوششوں اور تلاش کے ذریعہ  اپنے ہنرمندوں کی حفاظت  میں مصروف ہیں ان کی یہ کوشش رہتی ہے کہ کتابت اور کتاب آرائی کی سنت کو  ہمیشہ باقی رکھا جاسکے۔ اس سنت کو زندہ رکھنے کیلیے انٹر نیشنل  نورمائکرو فلم  سینٹر(  ایران کلچرہاؤس )دہلی میں قرآن مجید، شجرے(نسب نامے) جو ہندوستانی ہنرمندوں کے شاہکار ہیں   اسیطرح  اپنے ہنر شعبہ احیاء میراث مشترک  کی ہمکاری سے  بہت سے قلمی نسخوں کی تعمیر اور مرمت کو انجام دیا  گیاہے ۔ یہ آثار ہندوستانی  ہنر ہیں جن کو مشترک میراث کے عنوان سے حفظ کیا جاتاہے۔

انٹر نیشنل  نورمائکرو فلم  سینٹر(  ایران کلچرہاؤس )دہلی کے خطاط جناب شمیم احمد نے  بہت سے آثار کی کتابت کی ہے جن میں دنیا کے سب سے بڑے  شاہنامہ اور سب سے چھوٹے صحیفہ سجادیہ کی  کتابت کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔  امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی غزلیات پر مبنی دیوان جس کی کتابت ہندی کاتب نے کی ہے وہ ایرانی ہنر کا  شاہکار۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .