حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے درگاہ حضرت عباس علیہ السلام لکھنؤ میں ایام عزاء فاطمیہ کی دوسری مجلس برگزار ہوئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں مؤمنین و مؤمنات نے شرکت کی۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید سبط حیدر زیدی صاحب مقیم مشہد مقدس ایران نے کہا کہ ہماری مذہبی اقدار اور اخلاقی تہذیب کی تعمیر، جناب فاطمہ زہرا علیہا السلام کی مرہون منت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ رسول اسلام (ص) نے بھی انہیں کے ذریعہ معاشرہ کو سلیقگی سے آراستہ کیا۔اور خاتون کی اہمیت اور عظمت سے روشناس کرایا اسی لیے معصومہ کو لیلۃ القدر بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ فاطمہ خدا کا ایک راز ہیں جسکو سمجھنے کے لیے معرفت کی ضرورت ہے ۔اور فاطمہ کی معرفت انسان کو خدا تک لے جاتی ہے ۔
مولانا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیرت جناب معصومہ کو اپنے انداز سے آنے والی نسلوں تک پہنچائیں، انہوں امت مسلمہ سے اپیل کی کہ بغیر معرفت شہزادی کے خدا تک پہنچنا ناممکن ہے رضی اللہ کا راستہ رضایت فاطمہ سے ہوتا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ شہزادی نے عورتوں کی ہدایت کے لیے کوئی گوشہ تشنہ نہیں چھوڑا اور جہاں سلمان فارسی کے سوال پر یہ کہا کہ عورتوں کے لیے بہترین مسجد انکا گھر ہے اور بہترین عمل یہ ہے کہ وہ کسی نا محرم کو نہ دیکھیں کوئی نا محرم اسے نہ دیکھے۔۔لیکن ساتھ ہی مسئلہ فدک پر دربار میں ایسا تاریخی خطبہ دیا اور یہ پیغام دیا کہ حق اور اسلام کے تحفظ کے لیے گھر سے نکلنا بھی ضروری ہوتا ہے۔
مولانا سبط حیدر نے مجلس کے آخر میں معصومہ کی درد ناک شہادت کا ذکر کیا کہ مومنین بے اختیار گریہ کرنے لگے، اور عزاداروں نے بنت رسول کی غمناک اور علمناک شھادت کو یاد کرکے اپنے آنسووں کا نذرانہ پیش کیا۔
واضح رہے کہ الجواد فاونڑیشن کے زیر اہتمام ملک کے گوشہ و کنار میں عزائے فاطمیہ کے حوالے سے مختلف پروگرام کا سلسلہ جاری ہے اور مؤمنین نے بھی کرونا کی گائیڈ لائن کو مد نظر رکھتے ہوئے مجالسِ میں شرکت کی۔