۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
مولانا سبط حیدر زیدی

حوزہ/ حق پر چلنے والے طاقتور باطل سے کبھی مرعوب نہیں ہوتے بلکہ قید و بند کی صعوبتوں میں بھی ظالم کے آگے حق گوئی سے کام لیتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حق پر چلنے والے طاقتور باطل سے کبھی مرعوب نہیں ہوتے بلکہ قید و بند کی صعوبتوں میں بھی ظالم کے آگے حق گوئی سے کام لیتے ہیں۔امروہا میں ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان ذاکر مولانا سبط حیدر زیدی نے کہا کہ ظالم و جابر حکمراں کے سامنے بے باکی سے حق بیانی کیسے کی جاتی ہے اسکی مثال امام سجاد نے یزید کے دربار میں پیش کی۔

مولانا سبط حیدر زیدی یزید کے محل میں اموی مسجد کے منبر پر دئے گئے امام سجاد کے خطبے کے ذیل میں تقریر کررہے ہیں۔ یہ خطبہ امام سجاد نے شاہی خطیب کے اس خطبہ کے جواب میں دیا جس میں اس نے یزید اور اسکے آبا و اجداد کی مدح سرائی کرتے ہوئے محمد اور آل محمد کی عظمتوں اور فضیلتوں کو جھٹلایا تھا۔پہلے تو یزید نے بیمار امام کو خطاب کرنے کی اجازت دینے سے ہی انکار کردیا تھا لیکن دربار میں موجود افراد کے اصرار پر وہ اجازت دینے پر مجبور ہو گیا۔

مولانا سبط حیدر زیدی نے بتایا کہ امام سجاد کے اس خطبہ کے ہر جملے میں اسلامی تگاریخی واقعات کی جانب اشارے ہیں جن سےمحمد اور آل محمد کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے۔مولاناسبط حیدر زیدی نے امام سجاد کے خطبے کے ایک ایک جملے کی تشریح تمام تر جزیئیات کے ساتھ کی۔

انہوں نے کہا کہ ظالم حکمراں کے سامنے جرت و بے باکی اور حق گوئی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امام سجاد نے جو خطبہ دیا اس نے شاہی خطیب کے جھوٹ کو بے نقاب بھی کیا اورمحمد اور آل محمد کے ان فضائل کو بھی اجاگر کردیا جنہیں شامی حکومت نے ہمیشہ عوام سے پو شیدہ رکھا۔ حاکم شام کے حکم پر مولا علی کے فضائل و مناقب کونہ صرف یہ کہ عوام سے چھپایا گیابلکہ مولا علی کی ذات اقدس پر منبروں سے سبو شتم کے حملے کئے جاتے تھے۔

مولانا سبط حیدر زیدی نے کہا کہ امام سجا د اور بی بی زینب کے چند خطبوں نے شامی حکومت کی برسوں سے جاری سازش کو ناکام بنا دیا۔مشہد میں طویل عرصے سے مقیم مولانا سبط حیدر زیدی محلہ حقانی کے عزاخانے میں جاری اربعین کے عشرے سے خطاب کررہے ہیں۔ مجالس میں ارمان علی اور انکے ہمنوا سوز خوانی کررہے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .