۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سرتاج حیدر زیدی

حوزہ/ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو آصفی مسجد میں امڈی نمازیوں کی بھیڑ،دنیا میں امن و امان کے لیے بھی دعائیں مانگی گئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ آصفی مسجد کےنائب امام جمعہ مولانا سید سرتاج حیدر زیدی نے ماہ رمضان کے پہلے جمعہ کے خطبے میں ماہ رمضان المبارک کی عظمت اور فضیلت بیان کرتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان المبارک عبادت اور گناہوں سے پاک ہونے کا مہینہ ہے ۔

مولانا نے کہا کہ مومن کے بہت سے صفات بیان کئے گئے ہیں لیکن کچھ مخصوص صفات امام جعفر صادق علیہ السلام نے بیان فرمائے ہیں ۔امام نے فرمایاکہ مومن وہی ہے جس کا کسب پاکیزہ ،اخلاق اچھا اور باطن صحیح ہو ۔ضرورت سے زیادہ مال کو راہ خدا میں خرچ کردے ۔بلا ضرورت کلام نہ کرے ۔لوگ اسکے شر سے محفوظ رہیں اور وہ لوگوں سے از خود انصاف کرے ۔مومن وہ ہے جو ہرایک کی مدد کرے ۔اپنا خرچ کم رکھے اور بہتر معاش کی تدبیر کرے ۔ایک جگہ سے دوبار دھوکہ نہ کھائے ۔البتہ مومن کے بہت سے صفات بیان کئے گئے ہیں مگر ماہ رمضان میں مومن کے مخصوص صفات بیان کئے گئے ہیں ۔مولانا نے روزہ دار کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہاکہ حدیث قدسی میں آیاہے کہ روزہ میرے لیے ہے اور میں اس کی جزا خود اپنے دست قدر ت سے دوں گا یا اس کی جزا میں خود ہوں ۔

مولانا نے سحری اور افطار کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہاکہ سحری کرنا سنت پیغمبر ؐ ہے ۔بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں سحری کی ضرورت نہیں ہے اور وہ بغیر سحری کے روزہ رکھتے ہیں ،ایسا کرنا صحیح نہیں ہے ۔کیونکہ جس نے روزہ رکھنے کا حکم دیاہے اسی نے سحری کرنے کا حکم بھی دیاہے ۔اس لیے ضروری ہے کہ سحری میں کچھ نہ کچھ ضرور نوش کریں خواہ ایک پانی کا گھونٹ ہی کیوں نہ ہو۔

مولانا نے افطار کی عظمت بیان کرتے ہوئے حدیث پیغمبر اکرم ؐ کے حوالے سے کہاکہ جو شخص حلال خرمے سے روزہ افطار کرے اس کی نماز کا اجروثواب چار سو نمازوں کے برابر ہوجائے گا۔یہ حلال ہی ہے جو انسان کو انسانیت پر باقی رکھتاہے ۔اگر انسان حلال پر عمل نہیں کرے گا تو وہ جانوروں کی طرح کہیں بھی منہ مارنے لگے گا۔اس لیے حلال چیزوں پر زیادہ ہنگامہ کرنا درست نہیں ہے،ان مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھا جائے۔

مولانا نے کہاکہ پیغمبر اسلام ؐ نے فرمایاہے کہ جو شخص بوقت افطار ایک روٹی عطا کرےگا تو اسکے گناہ بخش دیے جائیں گے ۔اسی لیے لوگ روزہ داروں کو افطار کرواتےہیں کیونکہ اس کا اجروثواب بہت زیادہ ہے ۔لہذا مسجدوں میں افطارکا اہتمام کیا جاتاہے لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ بھوکے اور نادار افراد محروم رہ جائیں ۔اگر معلوم ہے کہ فلاں جگہ پر کوئی مسکین اور غریب روزے سے ہے تو اس تک افطار پہونچانا سنت ائمہ ہے ۔

خطبے کے آخر میں مولانا نےایران کے شہر مشہد مقدس میں حرم امام علی رضا علیہ السلام میں علمائے کرام پر ایک تکفیری شخص کے ذریعہ کئے گئے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔مولانانے کہاکہ افسوس ہے کہ امام علی رضا ؑ کے حرم میں ایک شخص چاقو لے کر حملہ ور ہوا مگر پوری دنیا خاموش رہی ۔لیکن جب یوروپ میں یا کسی دوسرے ملک میں کوئی پاگل شخص چاقو کے ذریعہ حملہ ور ہوتاہے تو پوری دنیا مذمت کرتی ہے اور سڑکوں پر احتجاج کرنے کے لیے نکل آتی ہے ۔جب تک یہ دہرا معیار باقی رہے گا انسانیت کا تحفظ ممکن نہیں ہے ۔

نماز میں نمازیوں نے وطن عزیز میں امن و امان کے لیے دعائیں کیں ،ساتھ ہی دنیا میں پھیلی ہوئی بدامنی کے خاتمے کے لیے بھی دعائیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ مولانا سید کلب جواد نقوی علالت کی بنیاد پر نماز جمعہ کی امامت نہیں کررہے ہیں ۔ان کی جگہ پر مولانا سید سرتاج حیدر زیدی مسلسل نماز جمعہ پڑھارہے ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .