۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مولانا نے عزاداروں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیے عزائے امام حسینؑ میں ثواب بھیڑ اور پیسے کی بنیاد پر نہیں ملتا بلکہ خلوص نیت کی بنیاد پر ملتاہے ۔اس لیے بڑے بڑے مجمعوں کی فکر نہ کیجیے اور نہ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرنے کو ترجیح دینی چاہیے بلکہ خلوص نیت پر عمل کی قبولیت کا دارومدار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ کورونا کے سبب مسلسل پانچ ماہ کے تعطل کے بعد ۲۷ اگست 2021 کو آصفی مسجد میں جمعہ کی نماز مولانا سید کلب جواد نقوی کی اقتدا میں ادا کی گئی ۔ اس سے پہلے ۹ اپریل 2021 کو نماز جمعہ ادا کی گئی تھی جس کے بعد کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات اور لاک ڈائون کے سبب نماز جمعہ کو امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی کے کہنے پر ملتوی کردیا گیا تھا۔اب جب کہ حالات قدرے بہتر ہوئے ہیں تو نماز جمعہ دوبارہ شروع کی جارہی ہے ۔البتہ مولانا نے نمازیوں سے کورونا کی تمام تر احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے مسجد آنے کی اپیل کی ۔

نماز جمعہ کے خطبے میں مولانا سید کلب جواد نقوی نے عزائے امام حسینؑ کی اہمیت اور عظمت پر اجمالی طورپر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ عزاداری اللہ کی ایسی عظیم نعمت ہے جو کسی دوسری قوم اور فرقے کو حاصل نہیں ہے ۔افسوس یہ ہے کہ اللہ کی ایسی عظیم نعمت سے ہم نے صحیح طریقے سے استفادہ نہیں کیا ۔ہمیں چاہیے کہ عزائے امام حسینؑ کو اہلبیتؑ طاہرین کی سیرت کی روشنی میں برپا کریں اور ذاتی اغراض و مقاصد،نفسانی خواہشات اور ذاتی جھگڑوں سے پرہیز کریں ۔کچھ لوگ عزائے امام حسینؑ کو اپنے سیاسی فائدوں کے لیے استعمال کرتے ہیں یہ قابل افسوس ہے ۔

مولانا نے مزید کہاکہ ہم نے ہمیشہ قوم کی خدمت کوترجیح دی ہے ۔جبکہ ہمارے خلاف طرح طرح کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں ،فحش کلامی جاری ہے اور کردار کشی کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم قومی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔مولانانے کہاکہ میں نے اپنے والد مرحوم مولانا سید کلب عابد طاب ثراہ کے چالیسیویں کے موقع پر قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ جب تک میں زندہ رہوں گا قوم کی خدمت کرتا رہوں گا ۔آج جبکہ حالات ناگفتہ بہ ہیں اس کے باوجود ہم قومی خدمت انجام دیتے رہیں گے ۔ مولانانے کہاکہ ہمیشہ اہلبیت علیہم السلام پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے جاتے رہے ،تو جب ائمہ معصومینؑ کو بے بنیاد الزامات برداشت کرنا پڑے ،ہم تو پھر بھی ان کے چاہنے والے اور غلام ہیں اس لیے کسی کے برا کہنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

مولانا نے عزاداروں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیے عزائے امام حسینؑ میں ثواب بھیڑ اور پیسے کی بنیاد پر نہیں ملتا بلکہ خلوص نیت کی بنیاد پر ملتاہے ۔اس لیے بڑے بڑے مجمعوں کی فکر نہ کیجیے اور نہ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرنے کو ترجیح دینی چاہیے بلکہ خلوص نیت پر عمل کی قبولیت کا دارومدار ہے۔اللہ روز قیامت ایسے افراد سے کہے گا جو دکھاوے کے لیے عمل انجام دیتے ہیں کہ جن کو دکھانے کے لیے عمل کیا تھا جزا بھی انہی سے لے لو ۔اگر میرے لیے عمل انجام دیا تھا تو میں جزا دوں گا ۔پرودگار عالم ہم سب کی اصلاح فرمائے ۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .