۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا رضا حیدر زیدی

حوزہ/ غزہ کے مظلوم عوام کے پاس نہ کھاناہے اور نہ دوائیاں ۔چونکہ اسرائیل شکست سے روبروہے اس لئے بھوک کو غزہ کے عوام کے خلاف ہتھیار کے طورپر استعمال کررہاہے۔ امدادی سامان ضرورت مندوں تک نہیں پہونچ پارہاہے ۔حتیٰ کہ جو بچے اور بھوک سے نڈھال انسان کھانے کے لئے قطاروں میں کھڑے ہیں ان پر بھی بم برسائے جارہے ہیں ۔یہ درندگی کی انتہا ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ ماہ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پرآصفی مسجد لکھنؤ میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید نے نماز جمعہ میں شرکت کی ۔نماز جمعہ کی امامت مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کی اور مولانا کلب جواد نقوی نے بطور خاص شریک ہوکر بعد نماز جمعہ مومنین کو خطاب کیا۔مولانا سید کلب جواد نقوی نے ماہ رمضان المبارک کی عظمت اور اس مہینے کی برکتوں پر تقریر کی۔

خطبۂ جمعہ میں نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے حضرت علیؑ کے اس خطبے کا ذکر کیاجو آپ نےاس وقت ارشاد فرمایا تھاکہ جب عید غدیر جمعہ کے دن واقع ہوئی ۔

مولانا رضا حیدر نے اس خطبے کے استناد کو بھی بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس خطبے میں امام علی ؑ نے غدیر کے بیس نام بیان کئے ہیںاور اپنی ولایت کی عظمت کو بیان کیاہے ۔اس کے بعد مولانانے ماہ رمضان المبارک کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہاکہ پیغمبر اسلام ؐ نے فرمایاہے کہ جو اس مہینہ میں قرآن مجید کی ایک آیت کی تلاوت کرے وہ پورے قرآن مجید کی تلاوت کے برابر ہے جو ماہ رمضان کے علاوہ کسی دوسرے مہینہ میں کی جائے ۔

مولانا نے کہاکہ حضور نے فرمایاہے کہ جو اس مہینے میں مجھ پر اور میری آل پر کثرت سے صلوٰۃ پڑھے روز محشر اس کی نیکیوں کا پلہ بھاری رہے گا۔تیسرے اس مہینہ میں دعا کرنے کا خصوصی حکم دیاگیاہے ۔حضرت علی نے رسول اکرم سے سوال کیاکہ یا رسول اللہ اس مہینے میں سب سے اہم عمل کیاہے ؟ آپ نے فرمایاکہ حرام سے پرہیز کرنا بہترین عمل ہے ۔اس کے بعد مولانا نےحضرت خدیجۂ کبریٰ سلام اللہ علیہا کی فضلیت اور عظمت بیان کی ۔خطبے کے آخر میں مولانانے فلسطین میں ہورہے ظلم کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو انسانیت کا مجرم قراردیا۔

مولانانے کہاکہ اسرائیل نے غزہ کو محاصرے میں لے رکھاہے ۔ان پر زمین اور آسمان سے بم برسائے جارہے ہیں ۔خاص طورپر بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔رپوٹ کے مطابق تیس ہزار سے زیادہ موتیں ہوچکی ہیں اور ستّتر ہزار سے زیادہ لوگ شدید زخمی ہیں ۔اسرائیل نے اس قدر بچوں اور عورتوں کا قتل کیاہے کہ ان کو دفنانے کے لئے کفن کم پڑگئے ہیں ۔

مولانانے کہاکہ غزہ کے مظلوم عوام کے پاس نہ کھاناہے اور نہ دوائیاں ۔چونکہ اسرائیل شکست سے روبروہے اس لئے بھوک کو غزہ کے عوام کے خلاف ہتھیار کے طورپر استعمال کررہاہے۔ امدادی سامان ضرورت مندوں تک نہیں پہونچ پارہاہے ۔حتیٰ کہ جو بچے اور بھوک سے نڈھال انسان کھانے کے لئے قطاروں میں کھڑے ہیں ان پر بھی بم برسائے جارہے ہیں ۔یہ درندگی کی انتہا ہے ۔ان تمام مظالم کے باوجود غزہ کے عوام نے دشمن کے سامنے خودسپردگی نہیں کی بلکہ وہ مسلسل استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ان کی یہ استقامت دشمن کی ناکامی کا سبب بن گئی ہے ۔نماز جمعہ کے بعد مولانانے وطن عزیز ہندوستان میں امن و امان نیز ملک کی ترقی اور خوش حالی کے لئے بھی دعاکروائی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .