۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024

حوزہ/ ہماری عزاداری کو ریاکاری سے پاک ہونا چاہئے۔ ہروقت ہمارے پیش نظر یہی رہے کہ اللہ اور اہلبیتؑ ہماری عزاداری کو قبول کرلیں کیونکہ جب تک وہ سند قبولیت نہیں دیں گے ہمارا کوئی عمل اللہ کی بارگاہ میں قابل قبول نہیں ہوگا۔میدان عمل میں حسن نیت شرط قبولیت ہے کثرت عمل نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/امام باڑہ غفران مآب میں ماہ محرم الحرام کی دوسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے عزاداری اور ذکر امام حسینؑ کی عظمت کو بیان کیا۔

مولانا نے کہا کہ ہماری عزاداری کو ریاکاری سے پاک ہونا چاہئے۔ ہروقت ہمارے پیش نظر یہی رہے کہ اللہ اور اہلبیتؑ ہماری عزاداری کو قبول کرلیں کیونکہ جب تک وہ سند قبولیت نہیں دیں گے ہمارا کوئی عمل اللہ کی بارگاہ میں قابل قبول نہیں ہوگا۔میدان عمل میں حسن نیت شرط قبولیت ہے کثرت عمل نہیں۔

مولانا نے ذکر حسینؑ اور مجلس عزا کی اہمیت اور عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجلسیں عین دین ہیں۔اللہ نے عرش پر مجلس حسین برپا کی ہے۔ انبیا نے مصیبت امام حسین ؑپر گریہ کیا ہے ۔خود رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے شہادت امام حسینؑ کی خبر دی ہے اور اپنے فرزند کی مصیبت پر گریہ فرمایا ہے۔اس لئے ان مجلسوں کو بدعت نہ سمجھا جائے بلکہ یہ سنت انبیا کے مطابق ہیں۔

مجلس کے آخر میں مولانا نےمدینہ سے امام حسین کے سفر کے واقعہ کو بیان کیا ۔ ساتھ ہی امام کے کربلا میں ورود اور ام المومنینؐ حضرت ام سلمہ ؐ کی روایت کے ذریعہ شہادت امام حسین کی پیشین گوئی کو بھی بیان کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .