حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ محرم الحرام کی پانچویں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے قرآن مجید اور احادیث رسولؐ کی روشنی میں فضائل امام حسینؑ اور مولائے کائنات حضرت علی ؑ کے مناقب کو عزاداروں کے سامنے پیش کیا ۔
مولانانے کہاکہ قرآن میں اللہ کا ارشاد ہے کہ ’’ جو رسولؐ تمہیں دیں اسے لے لواور جس سے منع کردیں اسے چھوڑ دو‘۔ اس آیت کی روشنی میں ہم نے عزائے امام حسینؑ کو بھی رسول خداؐ سے ہی لیاہے ۔عزائے امام حسینؑ میں جو کچھ بھی ہورہاہے وہ بدعت نہیں بلکہ عین مطابق سنت رسولؐ ہے ۔ہماری عزاداری ہمیشہ پرامن رہی ہے اورہم نے محبت و اخوت کا پیغام عام کیاہے ۔ہم نے منبر سے کبھی اختلافی بات نہیں کی ۔کیونکہ عزائے امام حسینؑ مرکز اتحاد ہے ۔یہاں ملانے کی بات ہوتی ہے توڑنے کی نہیں ۔مولانا نے مختلف حوالوں کے ذریعہ یزید پر لعنت کا جواز پیش کیا اور کہاکہ مسلمانوں میں کچھ ناصبی ایسے ہیں جو آ ج بھی یزید کی حمایت کرتے ہیں انہیں تاریخ اور بزرگان دین کی کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہیے جنہوں نے یزید پر لعنت کو جائز قرار دیاہے ۔مولانا نے تاریخ کی روشنی میں حضرت علیؑ کے مناقب بھی بیان کیے اور کہاکہ حضرت علی ؑ کی ذات گرامی وہ ہے جسے ذوالقبلتین کے لقب سے یاد کیا جاتاہے ۔
مولانا نے ایک بار پھر شاہ گنج جونپور کے علاقے میں پولیس کے ذریعہ تعزیہ کی بے حرمتی کی سخت الفاظ میںمذمت کی ۔اور کہاکہ اب جبکہ گائیڈ لائن آچکی ہے لہذا پورے اترپردیش میں پولیس گائیڈ لائن پر عمل کرے اور عزاداروں کو ہرگز پریشان نہ کیا جائے ۔اور جو لوگ یہ اعتراض کررہے ہیں کہ مجلسیں تو خود ہی ظلم کے خلاف احتجاج ہیں لہذا یہ کیوں کہدیا کہ کل سے میں احتجاجاََ غفران مآب کے امام باڑے میں مجلس نہیں پڑھوں گا ۔میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے یہ کہا تھا کہ امام باڑہ غفران مآب میں مجلس نہیں پڑھوں گا ،یہ نہیں کہا تھا کہ مجلس ہی نہیں پڑھوں گا ۔اگر کل گائیڈ لائن جاری نہ ہوتی تو غفران مآب اما مباڑے کی مجلس وکٹوریہ اسٹریٹ پر ہوتی ۔ہر منصوبے کا اعلان نہیں کیا جاتا یہ یاد رکھنا چاہیے ۔مولانانے کہاکہ کچھ لوگ انتظامیہ کے آلۂ کار ہیں جو ان کی مزدوری کرتے ہیں اور پروپیگنڈے کرتے ہیں ۔یہ لوگ اسرائیل اور استعماری طاقتوں کے لیے بھی مزدوری کرتے ہیں ،قوم کو ان کے ناموں اور کارناموں سے واقف رہنا چاہیے ۔
مجلس کے آخر میں مولانا نے حضرت حر علیہ السلام کے مصائب بیان کیے جسے سن کر عزاداروں نے خوب گریہ کیا۔مجلس کے بعد نوحہ خوانی و سینہ زنی بھی ہوئی ۔