۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
کراچی

حوزہ/ مولانا سید نصرت عباس بخاری نے یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبرؐ خدا نے یہ نہیں کہا کہ حسینؑ فقط مدینہ میں ہدایت کا چراغ ہیں، فقط اکسٹھ ہجری میں کربلا میں، نہیں بلکہ قیامت تک جب بھی انسانیت جہالت کے اندھیروں میں ڈوبنے لگے گی، تو حسینؑ ہیں جو لوگوں کو ہدایت دینگے، امام حسینؑ ناصرف اس دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی ہدایت کی روشنی و کامیابی دینگے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں یوم حسینؑ آرگنائزنگ کمیٹی کے زیر اہتمام سالانہ عظیم الشان یومِ حسینؑ کا انعقاد معین آڈیٹوریم میں کیا گیا، یوم حسینؑ سے مولانا سید نصرت عباس بخاری اور معروف اہلسنت عالم مولانا اصغر درس نے خطاب کیا، جبکہ معروف نوحہ خواں احمد رضا ناصری نے بارگاہ امامت میں سلام پیش کیا۔

اس موقع پر جامعہ کے اساتید، غیر تدریسی عملہ اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور نواسہ رسولؐ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے معروف اہلسنت عالم مولانا اصغر درس نے کہا کہ جب تک اسلام رہے گا، حسینؑ کا ذکر بھی ہوتا رہے گا، قیامت تک حسینؑ ابن علیؑ کو سلام پیش کیا جاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ذکر حسینؑ ہم پر ایسا قرض ہے جو ہم پر واجب ہے، ہماری نسلوں پر بھی واجب ہے، پاکستان آل محمدؐ کے صدقے میں ملا ہے۔مولانا اصغر درس نے کہا کہ اگر نواسی رسولؐ ثانی زہرا بی بی زینبؑ کربلا کی تاریخ رقم نہ کرتیں تو زمانہ کربلا کو بھلا دیتا۔

مولانا سید نصرت عباس بخاری نے یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبرؐ خدا نے یہ نہیں کہا کہ حسینؑ فقط مدینہ میں ہدایت کا چراغ ہیں، فقط اکسٹھ ہجری میں کربلا میں، نہیں بلکہ قیامت تک جب بھی انسانیت جہالت کے اندھیروں میں ڈوبنے لگے گی، تو حسینؑ ہیں جو لوگوں کو ہدایت دینگے، امام حسینؑ ناصرف اس دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی ہدایت کی روشنی و کامیابی دینگے۔ انہوں نے کہا کہ یزید انسانیت کی تزلیل کرنے والا اور حسینؑ انسانیت کا نجات دہندہ ہے۔ یوم حسینؑ کا اختتام دعائے سلامتی امام زمان (عج) سے کیا گیا

تبصرہ ارسال

You are replying to: .