۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
مولانا تطہیر زیدی

حوزہ/ ایمان کے بغیر عمل ردی ہے اور عمل کے بغیر ایمان کی کوئی حیثیت نہیں ہے نیک عمل کا فائدہ صرف ایمان کے ساتھ ہے، عبادت میں غور وفکر کے بغیر عملی اور فکری انقلاب نہیں آسکتا، بغیر فکر و عمل کے عزاداری بھی کسی فائدے کی نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ جامع علی مسجد جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے مولاناسید تطہیر حسین زیدی نے کہا ہے کہ ایمان کے بغیر عمل ردی ہے اور عمل کے بغیر ایمان کی کوئی حیثیت نہیں ۔نیک عمل کا فائدہ صرف ایمان کے ساتھ ہے۔عبادت میں غور وفکر کے بغیر عملی اور فکری انقلاب نہیں آسکتا۔بغیر فکر و عمل کے عزاداری بھی کسی فائدے کی نہیں ۔حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے کہ کثرت سے نماز پڑھنا اور روزے رکھنا عبادت نہیں بلکہ عبادت میں غور و فکر عبادت ہے۔ اگر ہم علم حضرت عباس اٹھاتے ہیں اور مجلس کرواتے ہیں،گریہ کرتے ہیںاورہماری زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی تواس کا مطلب ہے کہ عزاداری کو ہم نے سمجھا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ رسول خدا کی اہم حدیث کہ علی قرآن کے ساتھ ہیں اور قرآن علی کے ساتھ ہے کو ہم سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔اس لئے محض علم ہی کافی نہیں بلکہ عمل بھی ضروری ہے۔ چونکہ اسلام کا علم یہودی ، مسیحی اور مختلف دوسرے مذاہب کے ماننے والے بھی رکھتے ہیں۔ مگر وہ رسول پر ایمان نہیں رکھتے ہیں تو محض علم کسی کام کا نہیں ہے۔

مولانا تطہیر زیدی نے کہا کہ عزاداری غوروفکر کے ساتھ کریں تو زندگی بدل سکتی ہے ۔محرم الحرام غور و فکر کا مہینہ ہے۔یہ ماہ مقدس مادی فکر سے بھی آزادی کا مہینہ ہے۔ماہ محرم میںہم محبان اہل بیت بیٹی یابیٹے کی شادی نہیں کرتے ، نیا مکان نہیں بناتے ، نئے کپڑے نہیں پہنتے ، غرض خوشی کی کوئی تقریب نہیں کرتے ۔ بس غم حسینؑ مناتے ہیں ، تو ساری توجہ مقصد عزاداری پر ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اپنے وجودکی معرفت حاصل کرو ۔ اپنے وجودکی معرفت حاصل کریں گے تو خدا ،رسول اور امام کی معرفت حاصل ہوگی ۔جس کو اپنے وجود کی معرفت نہیں تو ا سے کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام مختلف الروایات کے ساتھ دو یا چار محرم کو کربلاپہنچے ۔کربلا کی زمین اس کے مالک سے 60ہزار دینار میں منہ مانگی قیمت دے کرخرید لی اورہمیشہ کے لئے اپنے زائرین کے لئے وقف کر دی ۔تاکہ جب وہ زیارت روضہ امام حسین ؑ کے لئے آئیں تو غصبی زمین پر نہ چلیں۔ مگر افسوس کہ آج جو شخص غصبی زمین ،گھر ،دکان میں نماز پڑھتا اور عزاداری بھی کرتا ہے، یتیم کا مال کھاتا ہے تو وہ محض رسم عزاداری ادا کر رہا ہے ، اس نے عبادت اور عزاداری سے درس حاصل نہیں کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .