۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
عقیل الغروی

حوزہ/ شریعت میں ہر عبادی عمل کے لیے نیت شرط ہے تمام واجبات فرائض مستحبات ان میں نیت قربت الی اللہ ہے یہ ایک فقرہ ہر عمل کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علم و حکمت اور یقین کے عنوانات سے معروف عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین عقیل الغروی صاحب نے ریوائول درس احیاء سے آن لائن درس میں کہا کہ کوئی بھی سیروسلوک و عرفان کا سلسلہ بغیر علم شروع نہیں ہو سکتا۔ اس لیے میں پوری دل سوزی کے ساتھ یہ کہہ رہا ہوں بغیر علم سیروسلوک تک پہنچنے کا تصور بھی نہیں ہے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

انہوں نے فرمایا کہ جب ایک مرد فقہیہ دنیا سےاٹھتا ہے تو شیطان خوشی مناتا ہے، بغیر علم لوگ جیسے چاہے اعمال بجا لا کر دنیا سے چلے جائیں شیطان کو فرق نہیں پڑتا۔ایک عالم کے ساتھ بیٹھنا ستر سال کی فضیلت رکھتا ہے، بغیر علم اور احکام کا علم جانے بغیر کوئی بھی قدم اٹھے تو شیطان اچھے کام کی بجائے انسان سے برے عمل کروا دیتا ہے، اعتقادات پر پختگی کے ساتھ فقہ کا علم کیا کرنا ہے کیسے کرنا ہے بغیر اس کے ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتا، جب علم حاصل کر لیا تو عمل ویسے اخلاص کے ساتھ علم حاصل کرنا بھی ایک عمل ہے۔

مولانا موصوف نے فرمایا کہ شریعت میں ہر عبادی عمل کے لیے نیت شرط ہے تمام واجبات فرائض مستحبات ان میں نیت قربت الی اللہ ہے یہ ایک فقرہ ہر عمل کے ساتھ جڑا ہوا ہے، یہ نیت ہے کیا؟ نیت عمل زبان نہیں ہے عمل قلب ہے. جو کام پاؤں کا ہے وہ آپ کے ہاتھ انجام نہیں دے سکتے، نیت عمل ہی دل کا ہے۔ کوئی جملہ رٹ لیا آپ نے اور اس کو دہراتے رہنا، اس سے عمل صادر نہیں ہو گا، جب تک قلب میں نیت نہ ہو عمل وجود میں نہیں آ سکتا۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا کہ نیت شعور کی سطح پر روشن ہونا چاہیے، یہ ہاتھ پاؤں کوئی بھی ایک دوسرے کے حصے کا کام نہیں کر سکتے، نیت درحقیقت انسان کے وجود میں تمام قوہ عمل کو ایک نقطے پر مرتکز کرنے کا نام نیت ہے اس وقت اگر پورا وجود ایک نقطے پر مرتکز ہے تو وہیں پر شکوک کا معاملہ منقطع ہو جاتا ہے یہ اہمیت ہے نیت کی تکوینی سطح پر نیت فعل قلب ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .