۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
احمد لقمانی

حوزہ / حرم حضرت معصومہ قم (س) کے خطیب، حجت‌الاسلام والمسلمین احمد لقمانی نے کہا کہ اللہ سے تعلق اور اس پر دلی بھروسہ انسان کی زندگی کی مشکلات کو حل کرتا ہے اور اس کی حاجات کو پورا کرتا ہے، حضرت یوسف (ع) کو یقین تھا کہ تمام دروازے بند ہیں، لیکن اللہ سے دلی وابستگی کی وجہ سے انہوں نے ان دروازوں کی طرف دوڑ لگائی اور اللہ نے ان کے لیے سب دروازے کھول دیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت‌الاسلام والمسلمین لقمانی نے گزشتہ شب حرم مطہر حضرت معصومہ (س) میں خطاب کرتے ہوئے کہا : زندگی میں انسان کسی نہ کسی سے ضرور دل لگاتا ہے، چاہے اس دلبستگی کو برا سمجھا جائے یا اچھا، ہر انسان کی فطرت میں دلبستگی شامل ہے، اور یہ کسی سے ہماری دلی وابستگی ہماری زندگی کے نظریے کے مطابق تشکیل پاتی ہے۔

انہوں نے کہا : جتنا انسان کا نظریہ خوبصورت ہوگا، اس کی دلبستگیاں بھی اتنی ہی خوبصورت ہوں گی، بعض لوگ اپنی زندگی فضول چیزوں، جیسے پرندے پالنے، بالوں کے اسٹائل اور کپڑوں پر ضائع کرتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ دینی دلبستگیوں کے حامل ہوتے ہیں اور دوسروں کی زندگی کی مشکلات کو حل کرنے اور ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کی کوشش کرتے ہیں۔

حرم مطہر کے خطیب نے کہا : ہماری دلبستگیاں عام طور پر دیکھنے سے شروع ہوتی ہیں، بعض اوقات لوگ کہتے ہیں کہ ایک نظر کوئی نقصان نہیں پہنچاتی، لیکن یہ غلط ہے کیونکہ تمام گمراہی ایک ہی نظر سے شروع ہوتی ہے، ایک مرتبہ جب انسان کسی غلطی میں پڑ جائے تو وہ بار بار اسی میں مبتلا ہوتا ہے،اسی لیے ہمیں اپنی زندگی کی قیمتی چیزوں کی حفاظت کرنی چاہیے، کیونکہ شیطان بھی اسی راستے سے داخل ہوتا ہے۔

انہوں نے امام صادق (ع) کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا :’’ القلبُ حَرَمُ اللّه ِ ، فلا تُسْكِنْ حَرَمَ اللّه ِ غَيرَ اللّه ِ ‘‘ دل اللہ کا حرم ہے، اور اس میں اللہ کے سوا کسی اور کو داخل نہ ہونے دو، انسان کو دھیان دینا چاہیے کہ وہ کیا دیکھتا اور سنتا ہے، کیونکہ روایات میں ہے کہ ہمارے جسم کے اعضا دل کے جاسوس ہوتے ہیں، اور ایک نظر یا آواز سے انسان گمراہی کا شکار ہو جاتا ہے۔

حجت‌الاسلام والمسلمین لقمانی نے کہا : بعض لوگ دوسروں کی نظروں اور لذتوں کے لیے خود کو سستا بنا دیتے ہیں، اور بعض لوگ آسانی سے اپنا دل دوسروں کو دے دیتے ہیں، لیکن یاد رکھیں، اس دنیا میں ہم سب مہمان ہیں اور میزبان اللہ تعالیٰ ہے، اللہ فرماتا ہے کہ میں ٹوٹے ہوئے دلوں میں ہوں، یعنی اگر ہمارا دل دنیا سے آزاد ہو، تو ہم اللہ کی میزبانی کے قابل بن سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا : اللہ سے تعلق اور اس پر بھروسہ انسان کی زندگی کی مشکلات کو دور کرتا ہے،حضرت یوسف (ع) کو یقین تھا کہ تمام دروازے بند ہیں، لیکن انہوں نے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے ان دروازوں کی طرف رخ کیا اور اللہ نے تمام دروازے ان کے لیے کھول دیے۔

آخر میں انہوں نے کہا:نماز شب اور اللہ سے تعلق انسان کی دلبستگیوں کو بدل دیتا ہے، حضرت سلیمان (ع) سے کہا گیا کہ آپ خوش قسمت ہیں کہ ساری دنیا آپ کے قبضے میں ہے، لیکن انہوں نے جواب دیا کہ مومن کے نامہ اعمال میں ایک "سبحان‌اللہ" کہنا آل داؤد کی سلطنت سے بہتر ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .