۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا منظور علی نقوی

حوزہ/ ماہ مبارک رمضان انسان سازی کے لئے ہے کہ انسان عیب دار کو انسان سالم میں تبدیل کرنے اور انسان سالم کو انسان کامل میں تبدیل کرنے و ماہ رمضان تزکیہ نفس و عیب و نواقص کو دور کرنے کے لئے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا منظور علی نقوی امروہہ وی نے ماہ رمضان المبارک کے حوالے سے کہا کہ رمضان المبارک آتے ہی انسان تیس دن بھوکا و پیاسا رہے شب‌زنده‌داری کرے،ایک مجلس سے دوسری مجلس کی طرف جائے اور اسی طرح عیدالفطر آجائے اور انسان میں رمضان کے پہلے مہینوں میں اور رمضان کے بعد کوئی فرق نظر نہ آئے تو اس کو روزہ رکھنے کا کوئی اثر حاصل نہیں ہوگا۔

انہوں نے اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اصلا یہ نہیں چاہتا ہے کہ انسان بغیر کسی وجہ و علت کے اپنے دھان کو بند رکھے بلکہ روزہ رکھنے سے یہ چاہتا ہے کہ اس کی اصلاح ہو جائے کیونکہ روایت میں بھی وارد ہوا ہے اکثر روزہ دار ہیں جنہوں نے روزہ کی حد کو فقط و فقط بھوکا رہنے کو قرار دیا ہے۔ جناب فاطمہ س ارشاد فرماتی ہیں کہ اگر روزہ دار اپنی زبان، کان و چشم کی حفاظت نہ کرے تو تو یہ روزہ اس کے کس کام آئے گا. امام رضا علیہ السلام محمد بن سنان کے جواب میں لکھتے ہیں کہ انسان کی قوت اس کی شھوت سے ہے، ثواب قرب الہی سے حاصل ہوتا ہے اور یہ بغیر صبر کے حاصل نہیں ہو سکتی اور اکثر شھوات کھانے پینے سے بڑھتی ہیں، اور روزہ رکھنے سے شھوت کی ھیبت ختم ہو جاتی ہے، اور ہر وہ جس نے گرمی کی حالت میں روزہ کو رکھا ہے اس کو قیامت کی گرمی دیکھنے کو نہیں ملے گی۔

انکا کہنا تھا کہ منہ کا بند رہنا رزق حلال سے بھی دوری رکھنا اس وجہ سے ہے کہ انسان تمرین کرے اپنی زبان کی حرام گفتگو سے، جھوٹ نہ بولے ، غیبت نہ کرے، فحش نہ دے یہ تمام امور معنوی، باطنی و ملکوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان انسان سازی کے لئے ہے کہ انسان عیب دار کو انسان سالم میں تبدیل کرنے اور انسان سالم کو انسان کامل میں تبدیل کرنے و ماہ رمضان تزکیہ نفس و عیب و نواقص کو دور کرنے کے لئے ہے۔

آخر میں کہا کہ رمضان المبارک کی اہمیت کے لئے وارد ہوا ہے کہ اس ماہ کی ابتداء میں رحمت وسط میں مغفرت اور اتمام پر جھنم سے آزادی ہے.

تبصرہ ارسال

You are replying to: .