۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا رضا حیدر

حوزہ/ ملک پاکستان میں توہین صحابہ بل کی آڑ میں ملک کے شیعوں سے مطالبہ بیعت کیا جارہا ہے لیکن امام حسین کی طرح انکے چاہنے والے کبھی بھی اپنا سر تو دے سکتے ہیں لیکن بیعت نہیں کرسکتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملک پاکستان میں توہین صحابہ بل کی آڑ میں ملک کے شیعوں سے مطالبہ بیعت کیا جارہا ہے لیکن امام حسین کی طرح انکے چاہنے والے کبھی بھی اپنا سر تو دے سکتے ہیں لیکن بیعت نہیں کرسکتے۔ مولانا رضا حیدر زیدی نے امروہا کی ایک مجلس میں ہمسایہ ملک کی سینیٹ میں منظور اس ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

مزکورہ بل میں صحابہ ، انکے ساتھیوں، ازواج رسول، اہل بیت اور انکے ناموں کی توہین کرنے والے کی سزا میں اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ پاکستان میں شیعہ علما کو اندیشہ ہیکہ بل کی آڑ میں دشمنان اہل بیت سے اظہار برائت کے شیعوں کےمذہبی حق کو غصب کیا جائےگا۔

مہمان ذاکر مولانا رضا حیدر زیدی نے عزا خانہ شفاعت پوتا میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بل کو شیعوں سے مطالبہ بیعت کے مترادف قرار دیا ۔

مولانا رضاحیدر زیدی نےتشہد میں مولا علی پر سلام کی شمولیت کا قضیہ اٹھائے جانے کے پس منظر میں کہا کہ رسول اللہ اور آئمہ اطہار کے ذریعے بتائے گئے ذکر و اذکار میں ترمیم و اضافہ کا کسی کو حق نہیں ہے۔

اس سلسلےمیں صادق آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ذریعے تعلیم دعائے غریق کا حوالہ دیتے ہوئے مولانا رضا حیدر نے کہا کہ اس مواقع پر ایک صحابی نے دعا ئے غریق کو ایک لفظ کے اضافے کے ساتھ مولا کے سامنے دوہرایا تو صادق آل محمد نے اسے ٹوکتے ہوئے تنبیہ کی کہ جتنا انہوں نے بتایا ہے اتنا ہی پڑھا جائے۔ مولانا رضا حیدر نے کہا کہ جب صادق آل محمد کو مختصر سی دعا میں ایک لفظ کا اضافہ پسند نہیں ہے تو واجب نماز میں اضافہ انہیں کسطرح پسند ہوسکتا ہے۔

مولانا رضا حیدر زیدی اس عشرہ اربعین میں کربلا میں مکارم اخلاق کے مظاہرے کے موضوع پر تقریر کررہے ہیں۔مجالس میں سوز خوانی شاداب امروہوی اور انکے ہمنوا کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .