حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سعودی عرب حقوق بشر کی تنظیموں کے دباؤ پر سیاسی کارکن کو رہا کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔
عبداللہ الظاہر 15 سال کی عمر میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں ہونے والے مظاہروں میں شریک تھا،تاہم ان کو 2012ء میں گرفتار کر کے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
سعودی حکام نے اس سے قبل انسانی حقوق کی تنظیموں کے دباؤ پر دو دیگر شیعہ سیاسی کارکنوں علی النمر اور داؤد المرھون کی پھانسی کی سزائیں کم کر کے 10 سال قید کر دیا ہے۔