حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ صافی گلپائیگانی نے "مؤسسه تدوین و نشر آثار علامه جعفری" کے سربراہ جناب علی جعفری سے ملاقات میں علامہ شیخ محمد تقی جعفری کے لیے رحمتِ خداوندی اور رضوانِ الہی کی دعا کرتے ہوئے کہا: مرحوم کے ساتھ میری رفاقت نجف اشرف میں اور مرحوم آیت اللہ شیخ محمد کاظم شیرازی کے درس میں ہماری شرکت سے ہے۔ البتہ یہ تعلق بعد میں ایران میں بھی برقرار رہا اور وہ کئی بار وہ ہمارے گھر تشریف لائے اور ان سے ملاقات کا سلسلہ رہتا تھا۔
انہوں نے علامہ جعفری مرحوم کے چند اخلاقی فضائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: مرحوم علامہ حق پرست انسان تھے اور ان کا مقام تصور سے بھی بلند ہے اور مرحوم کے لئے کوئی متبادل مثال نہیں ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ علامہ کے آثار کو احیاء کر کے اس قابل قدر شخصیت کے باارزش کاموں اور ان کی شخصیت کو زندہ رکھیں۔
اس مرجع تقلید نے مرحوم کی ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مجھے یاد ہے کہ جب وہ مثنوی کی شرح اور اس پر تنقید لکھ رہے تھے تو میں نے انہیں نہج البلاغہ کی شرح کرنے کو کہا اور مرحوم اعلیٰ مقام نے یہ قیمتی شرح کو لکھا کہ جو اب آپ اور آپ کے ساتھیوں کی کوششوں اور زحمات کے نتیجہ میں انتہائی خوبصورت انداز سے چاپ بھی ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ان کی تصانیف کا احیاء بہت ضروری ہے بالخصوص ان کی شرح نہج البلاغہ جیسی کتاب بہت مفید اورانتہائی کارآمد ہے۔
اس مرجع تقلید نے آخر میں ایک بار پھر علامہ جعفری کے اخلاق و کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا: میں اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے رحمتِ خداوندی اور رضوانِ الہی کا سوال کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ مرحوم کے کاموں کے احیاء میں آپ اور آپ کے ساتھیوں کی کامیابی میں روز بروز اضافہ ہوتا جائے گا۔آپ سب کے لئے بھی دعاگو ہوں کہ آپ حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی نگہبانی میں رہیں اور ان کی عنایات آپ لوگوں کے شاملِ حال ہوں۔
اس ملاقات میں علامہ جعفری کے صاحبزادے اور ادارے کے سربراہ جناب علی جعفری نے حضرت آیت اللہ صافی گلپائیگانی کی خدمت میں اس مرکز کی سرگرمیوں اور ان کی 23ویں برسی کے پروگرام کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی۔