حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ علمیہ ثقلین قم المقدسہ کی جانب سے حضرتِ فاطمہ معصومہ قم (سلام الله علیہا) کی وفات کے موقع پر ایک پروقار مجلسِ عزاء منعقد ہوئی؛ جس سے خطاب حجت الاسلام مولانا محمد علی غیوری نے خطاب کیا۔

انہوں نے حضرت معصومه قم سلام الله علیہا کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بی بی معصومہ قم اگرچہ چودہ معصومین علیہم السّلام کی فہرست میں نہیں ہیں، لیکن پھر بهی فیض الٰہی کا دروازہ قرار پائیں، یہاں تک کہ آپ کی ذاتِ مقدسہ کی فضیلت اور زیارت کے سلسلے میں تین معصومین نے احادیث بیان فرمائیں۔
مدیر مدرسہ ثقلین قم المقدسہ نے 10 ربیع الثانی بروزِ جمعہ مدرسہ میں منعقدہ مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے آیہ شریفہ: (إِن تَنصُرُوا اللّهَ يَنصُرْكُمْ﴾ سے یہ نتیجہ حاصل کیا کہ اگر کوئی شخص دین خدا کی مدد کرے گا تو خدا بهی اس کی مدد کرے گا اور خدا کا یہ وعدہ صرف پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ کے زمانے سے مخصوص نہیں ہے، بلکہ آج کے دور میں بهی ہم خدا کا وعدہ پورا ہوتے ہوئے اپنی آنکهوں سے دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے طلاب کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت معصوم قم کی ذات سے زیادہ سے زیادہ کسب فیض کرنا چاہیے، تاکہ ہم بهی بلند مقامات حاصل کرسکیں اور دین الٰہی کی خلوص دل سے مدد کرسکیں، جس کی ایک مثال آیت الله مرعشی نجفی و دیگر مراجع عظام ہیں۔
مجلسِ عزاء کے آخر میں ماتم اور نوحہ خوانی ہوئی اور طلاب نوحہ خوانی و ماتم کرتے ہوئے حضرتِ معصومہ قم سلام الله علیہا کے حرم مطہر میں اظہارِ عقیدت کے لیے حاضر ہوئے۔









آپ کا تبصرہ