حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے سربراہ محمدباقر قالیباف نے اپنے دورہ قم المقدسہ کے دوران حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کی اور مراجع عظام سے ملاقاتیں کیں۔
قالیباف نے اس موقع پر آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی، آیت اللہ العظمیٰ جعفر سبحانی اور آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی سے الگ الگ ملاقات کی اور ملکی و دینی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وہ آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی شریک حیات کے انتقال پر منعقدہ مجلسِ ترحیم میں بھی شریک ہوئے۔
دورے کے دوران آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی سے ملاقات میں معظم لہ نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملت ایران کی سب سے بڑی نعمت اہل بیت عصمت و طہارت علیہم السلام سے وابستگی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم علی اور اولادِ علیؑ کے پیروکار ہیں جبکہ دنیا کے دوسرے لوگ اس نعمت سے محروم ہیں۔ تاہم اگر معاشرے سے فساد، اختلاس اور بدانتظامی ختم نہ کی گئی تو دوسرے معاشرے ہم سے آگے نکل جائیں گے۔"
انہوں نے زور دیا کہ ملک کی اصلاح اسی وقت ممکن ہے جب باصلاحیت اور صالح افراد کو ذمہ داریاں دی جائیں۔ "ملک کی پاکیزگی کا راز حکمرانوں اور منتظمین کی طہارت میں ہے۔"
آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے ایران کے قدرتی وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "ہمارا ملک خدائی نعمتوں سے مالا مال ہے۔ شمالی ایران کے جنگلات، مازندران کی سرسبز وادیاں اور دماوند کی بلند چوٹیوں کو دیکھ کر یہ کہنا کہ بجلی اور توانائی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے درست نہیں۔ بارہا ذمہ داران سے کہا گیا ہے کہ شمالی پانیوں کو ضائع ہونے سے روکیں اور ڈیم بنائیں۔ جب عوام کو یقین ہوگا کہ منصوبوں کے فوائد انہی کو ملیں گے تو وہ اُسی طرح میدان میں آئیں گے جیسے آمل کے ہزار سنگر واقعے میں آئے تھے۔"









آپ کا تبصرہ