۳۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 19, 2024
دیدار سید محمد شوالا حیدرا از رهبران شیعیان کشور مالی با آیت الله العظمی جوادی آملی

حوزہ / حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: اگر قرآن کریم کا نزول نہ ہوتا تو ہر طرف زمانۂ جاہلیت کا عروج ہوتا۔ جیسا کہ صہیونی اس وقت غزہ میں جو کچھ کر رہے ہیں، غزہ میں یہ بچوں کا قتل اور نسل کشی، زمانۂ جاہلیت کا ہی ایک نمونہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مالی کے شیعہ رہنما اور اسلامک سپریم کونسل مالی کے سینئر رکن سید محمد شوالا حیدرہ نے آیت اللہ جوادی آملی کے گھر پر حاضری کے دوران ان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

آیت اللہ جوادی آملی نے اس ملاقات میں ان کے اور ان کے علاقہ کے مسلمانوں کے لیے کامیابی کی دعا کرتے ہوئے کہا: اسلام نے قرآن و عترت میں تجلی کی ہے اور اہل بیت عصمت و طہارت علیہم السلام کے بغیر قرآن کی حقیقت کو درک نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا: قرآن کریم کے مرکزی عناصر تین چیزیں ہیں اور اہل بیت علیہم السلام نے ان تینوں چیزوں کی وضاحت فرمائی ہے، اول تو خود مسلمانوں کے بارے میں، دوم دنیا کے توحید پرستوں کے بارے میں (بشمول مسلمان، یہودی اور عیسائیوں کے) اور سوم قرآن پاک کا عالمی اور بین الاقوامی حصہ ہے جو کہ قرآن پاک ان تینوں حصوں کے لیے الگ الگ پروگرامز رکھتا ہے۔

اس مرجع تقلید نے کہا: قرآن پاک ایک عالمی اور آفاقی کتاب ہے اور قرآن پاک کی عظیم تعبیرات بھی جیسا کہ: ﴿هُدیً لِلنّاس‌ِ﴾، ﴿نَذِیراً لِلْبَشَرِ﴾، ﴿کَافَّةً لِلنَّاسِ﴾، ﴿لِلعالَمینَ نَذیرًا﴾؛ سے دنیا جہان کو خطاب کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہم شبِ قدر کی بابرکت راتوں میں قرآن کریم کو اپنے سر پر رکھتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب کے سروں کا تاج قرآن کریم کی ہدایت و رہنمائی ہے کیونکہ قرآن ہر ایک کو عدل اور صلح کی دعوت دیتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں مالی کے شیعہ رہنما اور اسلامک سپریم کونسل مالی کے سینئر رکن سید محمد شوالا حیدرہ نے ایران آنے اور آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران کے انقلاب کی برکتوں سے ہمارے علاقے کے افراد تشیع اور اہلبیت (ع) سے آشنا ہوئے اور اگر آج ان علاقوں میں تشیع پروان چڑھی ہے تو یہ سب انقلاب اسلامی کی برکت کی بدولت ہے جس پر ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .