حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیر تعلیم و تربیت علی رضا کاظمی اور اُن کے ہمراہ وفد نے آیت اللہ العظمی جوادی آملی سے ملاقات کی ہے۔
حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے اس ملاقات میں ماہ محرم و صفر کے اختتام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اہل بیت علیہم السلام کو حقیقی معلم قرار دیا اور کہا: یہ ذوات قدسیہ نہ صرف نفع بخش معلم تھے بلکہ انہوں نے اپنی جان کو هدایت مردم کے لئے فدا کیا تاکہ معاشرہ کو جہالت و گمراہی سے نجات دیں اور اسے عاقل و عادل بنائیں۔
آپ نے زیارت اربعین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جب ہم عزاداری میں کہتے ہیں «وَ جَعَلَنَا وَ إِیَّاکُمْ مِنَ الطَّالِبِینَ بِثَأْرِهِ»، تو یہ ایک تعلیمی بیان ہے، یعنی انسان کو اہل بیت کا فرزند معنوی بننا چاہیے تاکہ ان کے خونبہا کا طلبگار ہو سکے۔ یہ مقام کسی شناختی کارڈ وغیرہ کا محتاج نہیں بلکہ ہر شخص اہل بیت علیہم السلام کے راستے پر چل کر اس مقام تک پہنچ سکتا ہے۔
اس مرجع تقلید نے جوہری توانائی کے شہداء، مسلح افواج کے شہداء، انتظامی امور اور دیگر بے گناہ شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہداء کے خانوادوں سے اظہار تسلیت کیا اور کہا: مضبوط اور قوی ایران، شہدائے کربلا اور شہدائے اقتدار کے مرہون منت ہے۔ ان عزیزان کا حشر ذوات مقدسہ اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ ہو گا، ان شاءاللہ۔









آپ کا تبصرہ