۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
حجۃ الاسلام والمسلمین جوادی

حوزہ/ حرم حضرت معصومہ سلام للہ علیہا کے خطیب نے کہا کہ اسلام کے دشمن حلال اور حرام کے پابند ہونے کو فکری جمود کے طور پر متعارف کراتے ہیں اور خود کو روشن خیال کہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام جوادی حرم مطہر حضرت معصومہ (س) میں امامت کو دین اسلام کے اہم ترین اور بنیادی اصولوں میں شمار کرتے ہوئے کہا: آیت: «یَوْمَ نَدْعُو کُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ»(سوره الاسراء ۷۱) کے مطابق قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ہر گروہ کو اسکے امام کے ساتھ بلائے گا۔

انہوں نے عملی زندگی میں عقیدہ امامت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ایک شیعہ اور مسلمان ہونے کے ناطے ہم پر فرض ہے کہ ہم اپنی زندگی، طریقہ کار اور اپنے تمام اعمال میں امامت پر عمل کریں۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: امامت اور روایات اہل بیت (ع) سے دوری، معاشرتی نقصانات اور چیلنجوں کی تشکیل کے اہم ترین عوامل میں سے ایک ہے، امامت کے پرچم تلے آنے سے اور اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے سائے میں زندگی بسر کرنے سے ہی دنیا اور آخرت کی اصلاح ممکن ہے۔

انہوں نے زیارت جامعہ کبیرہ کے اس عظیم جملہ کی جانب اشارہ کیا «بِمُوالاتِکُمْ عَلّمنا اللّهُ مَعالِمُ دینِنا و أصْلَحَ ما کانَ فَسَدَ مِنْ دُنْیانا» خدا وند متعال نے ولایت اہل بیت علیہم السلام کے صدقے میں ہی ہمیں دین کی روشن کی نشانیاں عطا فرمائیں ہیں، امامت کے پرچم تلے اور روایات اہل بیت(ع) کے زیر سایہ زندگی بسر کرنے سے دنیاوی لغزشوں، معاشرتی برائیوں خاتمہ اور زندگی کی اصلاح ممکن ہے۔

حجۃ الاسلام جوادی نے اس بات پر تاکید کی کہ اگر ہم امامت سے دور ہوئے تو ہماری زندگیاں تباہ ہو جائے گیں، ہم اہل بیت علیہم السلام اور ان کے ارشادات اور دینی اصولوں سے جتنا دور ہوتے جائیں گے اتنے ہی سماجی چیلنجز اور نقصانات میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔

انہوں نے اسلامی ممالک کی ثقافت پر دشمنوں کے اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے دشمن حلال اور حرام کے پابند ہونے کو فکری جمود کے طور پر متعارف کراتے ہیں اور خود کو روشن خیال کہتے ہیں، اگر معاشرے کی یہ زہریلی فضا قائم رہی تو معاشرتی بدحالی جنم لے لے گی۔ جب تک ہم اہل بیت علیہم السلام کی صحبت میں رہیں گے خدا ہمیں دنیا اور آخرت کی سعادتیں عطا فرماتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا اور آخرت میں عزت و آبرو صرف اور صرف اہل بیت علیہم السلام کے زیر سایہ ہی حاصل ہو سکتی ہے، بدقسمتی سے اسلامی معاشرہ غیبت کے بدترین زمانہ کا عادی ہو چکا ہے، اسے ابھی زمانہ حضور کی خوبصورتی کا اندازہ نہیں ہے۔

حجۃ الاسلام جوادی نے مزید کہا کہ ذی الحجہ کی مناسبتیں معرفت امام میں اضافہ کرتی ہیں، ماہ ذی الحجہ کی تمام مناسبتیں عید غدیر کا طواف کرتی ہیں اور عید تمام مناسبتوں کی محور ہے۔

حجۃ الاسلام جوادی نےتقریر کے آخر میں حدیث غدیر کے بعض فقروں کی طرف اشارہ کیا اور تاکید کی کہ نبوت اور توحید کا واحد باب باب علی ابن ابی طالب (ع) ہے، حدیث غدیر میں رسول خدا (ص) نے حکم دیا کہ فَلْیُبَلِّغِ الْحاضِرُ الْغائِبَ وَالْوالِدُ الْوَلَدَ إِلى‏ یَوْمِ الْقِیامَةِ، قیامت تک یہ خطبہ تمام حاضرین غائبین تک پہنچائیں اور ہر باپ اپنے بیٹے تک پہنچائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .