حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے جارجیا کے آرچ بشپ اور امریکہ و یورپ کی بیپٹسٹیز کونسل کے رکن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: عالم انسانیت کی مشترکہ ضرورت کو انبیاء علیہم السلام نے متفقہ طور پر بیان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سورہ مبارکہ "جاثیہ" میں ایک قرآنی اصول ذکر ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ ارشاد خداوند متعال ہوتا ہے کہ "وَ قالُوا ما هِیَ إِلاَّ حَیاتُنَا الدُّنْیا نَمُوتُ وَ نَحْیا وَ ما یُهْلِکُنا إِلاَّ الدَّهْر" یعنی " اور وہ کہتے ہیں کہ ہماری زندگی تو بس یہی دنیوی زندگی ہے۔ یہیں ہم مرتے ہیں اور یہیں جیتے ہیں اور ہمیں صرف گردشِ زمانہ ہلاک کرتی ہے"۔
انہوں نے مزید کہا: یہ مذکورہ تین اصول (بس یہی دنیوی زندگی ہے، یہیں ہم مرتے ہیں اور یہیں جیتے ہیں اور ہمیں صرف گردشِ زمانہ ہلاک کرتی ہے) تمام کافروں کے لیے مشترک ہیں اور یہ وہ ان تمام لوگوں کی باتیں ہیں جو ادیان الٰہی کے خلاف ہیں۔
اس مرجع تقلید نے کہا: خداوند متعال فرماتا ہے کہ اگر اس دنیا کے علاوہ کوئی دنیا نہ ہو اور دنیا حساب و کتاب کے بغیر والی دنیا ہو تو وہ باطل اور بیہودہ ہو جائے گی کیونکہ جو کچھ بھی کرے گا وہ بے حساب و کتاب ہو گا۔