حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے فقہ کے درسِ خارج میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تبریک پیش کرتے ہوئے موجودہ ملکی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگرچہ ایران ان دنوں مشکلات میں ہے لیکن اہل بیت علیہم السلام کی ولایت، اس خاندان کی عظمت اور مقام، ان تمام رنجوں کا مداوا ہے۔ ان ذوات مقدسہ سے تعلق، نہ صرف مرحومین کے لیے باعث بہشت ہے بلکہ زندہ افراد کو صبر جمیل اور اجر جزیل عطا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: اصل مقصد یہ ہے کہ یہ خوشی ایک ولائی خوشی ہے، نہ کہ صرف ایک دنیوی خوشی۔ اسی وجہ سے نہ صرف مرحومین بلند درجات پاتے ہیں بلکہ زندہ بھی تسلی پاتے ہیں اور وہ لوگ جو اس دن کی تکریم کرتے ہیں، اہل بیت علیہم السلام کی خاص ہدایت کے حقدار قرار پاتے ہیں۔
اس مرجع تقلید نے اسلامی ثقافت میں عورت کے مقام کو بیان کرتے ہوئے کہا: عورت اسلام میں محض ایک عام انسان نہیں ہے۔ تمام عورتیں یکساں نہیں اور نہ ہی تمام مرد برابر ہیں۔ اس عظیم خاتون (حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا) کو دیکھئے؛ کم از کم تین امام معصوموں نے ان کے لیے خاص کرامت کا اظہار فرمایا ہے۔ ان کا مقام اس قدر بلند ہے کہ ایک امام معصوم نے ان کے لیے زیارت نامہ تحریر فرمایا؛ ایسا زیارت نامہ جو کئی پہلوؤں سے ان کے احترام کو ظاہر کرتا ہے: "ألسَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ وَلِیِّ اللهِ، السَّلامُ عَلَیْکِ یَا أُخْتَ وَلِیِّ اللهِ، السَّلامُ عَلَیْکِ یَا عَمَّهَ وَلِیِّ اللهِ" یعنی "امام و ولی خدا کی بیٹی کو سلام، امام کی بہن کو سلام، امام کی پھوپھی کو سلام"۔ یہ تمام نسبتیں ان کے بلند مقام کی دلیل ہیں۔
انہوں نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ اقدس کے جوار میں موجود برکتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ عظیم خاتون ایک بلند مقام رکھنے والی خاتون ہیں اور ان کے مقام کی نشانی یہی با برکت حوزۂ علمیہ قم ہے جو ان کے نورانی مرقد کے قریب قائم ہوا۔ بہت سے علمی کام، جیسے فقہ کی بنیاد، اسی مزار کے جوار میں رکھی گئی۔
آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے بارگاہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی روحانی عظمت پر تاکید دیتے ہوئے کہا: ان کا حرم، رحمت و فضیلت کا حرم ہے۔ بزرگان نے ہمیشہ تاکید کی ہے کہ قم میں سب سے پہلے بی بی حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا سے توسل کیا جائے؛ وہ خاتون جو اعلیٰ ترین قرب الہیٰ کے مقام پر فائز ہیں، جیسا کہ تین امام معصوم علیہم السلام نے ان کی شان میں سلام کہا ہے۔ اس عظیم خاتون کے مطہر مرقد کے جوار میں علما و مراجع مدفون ہیں جن کا وجود باعث برکت ہے۔ لہٰذا ہم ظاہری جشن نہیں مناتے بلکہ ہمیشہ ان کی بارگاہ میں ادب، ارادت اور توسل کا سلسلہ برقرار رکھتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ