حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ادارۂ تنظیم المکاتب لکھنؤ ہندوستان کے سیکرٹری مولانا سید صفی حیدر زیدی کے تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے۔
بسم الله الرحمٰن الرحیم
انا لله وانا الیه راجعون
مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کی شریک حیات دنیا سے رخصت ہو گئیں۔
یہ بات مشہور ہے اور حقیقت سے بہت قریب ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے کسی نہ کسی خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے۔
مرحومہ کے بارے میں جتنی معلومات حاصل ہوئیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آیۃ الله العظمیٰ سیستانی حفظہ اللہ کے ساتھ زندگی بسر کرنے میں ان کا بہترین رویہ تھا؛ جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پورے گھر کے چلانے میں ذمہ دار کی حیثیت سے آیۃ الله العظمیٰ کی شریک حیات اور قدم بہ قدم ساتھ رہیں۔
آیۃ الله العظمیٰ سیستانی حفظہ اللہ صدام کے ظلم کا شکار ہو کر جیل میں بھی رہے اس وقت بدترین حالات میں گھر کا سنبھالنا اور کنبہ کا سنبھالنا کوئی آسان کام نہیں تھا، لیکن مرحومہ نے بطورِ احسن اپنی ذمہ داری ادا کی۔
مرحومہ مغفورہ کی زندگی کا دوسرا پیغام یہ بھی ہے کہ وہ ایک بڑے خاندان کی بیٹی تھیں؛ شیرازی بزرگ آیۃ الله العظمیٰ میرزا محمد حسن شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کی پوتی تھیں، لیکن جس وقت ان کی آیۃ الله العظمیٰ سیستانی دام ظلہ سے شادی ہوئی اس وقت وہ صرف ایک طالب علم تھے، لیکن ان کے ساتھ بہت بہتر زندگی بسر کی، جس کے نتیجے میں ان کو وہ مدارج ملے کہ مرجع اعلیٰ کی زوجہ قرار پائیں اور آج کی زبان میں فرسٹ لیڈی کہلائیں گی۔
ہماری بیٹیوں کو بھی اس سے سبق لینا چاہیے اور اپنے شریک حیات کے ساتھ بہتر زندگی بسر کرنی چاہیے۔ مرحومہ نے ایک ایسی نسل پالی کہ جس میں ان کے دونوں بیٹے فقیہ و مجتہد ہیں اور درس خارج دے رہے ہیں۔ خداوند عالم مرحومہ کے کنبے کو صبر عطا کرے اور انہیں درجہ عالیہ عطا کرے۔
والسّلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سید صفی حیدر زیدی سکریٹری ادارۂ تنظیم المکاتب لکھنؤ









آپ کا تبصرہ