بدھ 1 اکتوبر 2025 - 15:50
شہید سید حسن نصراللہ کی زندگی آئمہ معصومینؑ کی سیرت اور کربلا کے پیغام کی عملی عکاس تھی: آقا سید حسن صفوی

حوزہ/انجمنِ شرعی شیعیان جموں وکشمیر بڈگام کی جانب سے آستانۂ عالیہ شہید میر سید علی دانیالؒ، ترالزو پٹن میں شہید سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ شرعی شیعیان جموں وکشمیر بڈگام کی جانب سے آستانۂ عالیہ شہید میر سید علی دانیالؒ، ترالزو پٹن میں شہید سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔

آستانۂ عالیہ شہید میر سید علی دانیالؒ، ترالزو پٹن کی فضائیں اس دن عقیدت، ایمان اور یادِ کربلا کی روشنی سے معطر تھیں، جب انجمنِ شرعی شیعیان بڈگام نے شہید سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی نہایت احترام اور عقیدت کے ساتھ منائی۔

تقریب میں علماء، ذاکرین، نوجوان اور بزرگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے شہید کی قربانی اور مشن کو یاد کیا اور ان کے راستے پر چلنے کا عہد کیا۔

صدر انجمن شرعی شیعان، حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن موسوی صفوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کی زندگی آئمہ معصومینؑ کی سیرت کا عکس تھی۔ جیسے آئمہ معصومینؑ نے دین و انسانیت کی بقا اور معاشرتی اصلاح کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، ویسے ہی شہید نے بھی اپنے خون سے اسی مشن کو دوام بخشا۔

انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کربلا کی مزاحمتی روح کا نتیجہ تھے۔ امام حسینؑ کی قیادت میں کربلا میں جو عظیم قربانی دی گئی، اسی پیغام کو وہ عملی زندگی میں لے کر آئے اور اسے جاری رکھا۔ ان کی زندگی اور شہادت، کربلا کے پیغام کو زندہ رکھنے اور آئمہ معصومینؑ کے اسوۂ حسنہ کی ترویج کرنے کا عملی مظاہرہ تھی۔

آغا سید حسن موسوی صفوی نے مزید کہا کہ ہمارے عصر کے مراجعِ عظام، بالخصوص آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی تعلیمات، جن میں ہر لمحہ زندگی اور ہر قطرہ خون کو دین اور امت کی خدمت کے لیے وقف کرنا شامل ہے، شہید کی عملی زندگی میں نمایاں جھلکتی ہیں۔ وہ نہ مرجعیت کے بیٹے تھے اور نہ کسی عہدے یا مقام کے پیداوار، بلکہ وہ کربلا کے روحانی سبق کے حقیقی پروردہ تھے۔

تقریب میں قرآن کی تلاوت، نوحہ خوانی اور مرثیہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا جس نے شرکاء کے دلوں کو گرما دیا۔ علما و ذاکرین نے زور دیا کہ شہادت انجام نہیں بلکہ قربانی کی ایک نئی شروعات ہے، اور یہ ہمارے لیے رہنمائی اور مشعل راہ ہے۔

آخر میں شہید کے بلندی درجات کے لیے دعا کی گئی اور شرکاء نے عہد کیا کہ وہ آئمہ معصومینؑ اور کربلا کے پیغام کے راستے پر ثابت قدم رہیں گے اور شہید سید حسن نصراللہ کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha