حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسۃ القرآن آیت الله آغا سید یوسفؒ میرگنڈ بڈگام کے تحت سیرۃ پیغمبرِ اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان پر ایک روزہ تعلیمی و تربیتی ورکشاپ منعقد ہوا، جس میں تقریباً ایک سو طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

ورکشاپ میں ممتاز اساتید و علمائے کرام نے سیرتِ نبویؐ پر گرانقدر دروس اور خطابات پیش کیے۔

مقررین میں ڈاکٹر راشد صاحب، حجت الاسلام والمسلمین مولانا عرفان اسحاق، حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محسن رضوی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا امجد علی اور رئیسِ انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں و کشمیر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی شامل تھے۔
ڈاکٹر راشد نے اپنے خطاب میں سیرت رسول اکرمؐ کے تعلیمی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نبی اکرمؐ نے علم کو معاشرے کی بنیاد قرار دیا اور انسانیت کو جہالت کی تاریکیوں سے نکالا۔
مولانا عرفان اسحاق نے قرآن و سنت کی روشنی میں نبی اکرمؐ کے اخلاقی اصول بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا میں ان اصولوں پر عمل پیرا ہونا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

آغا سید محسن رضوی نے نوجوانوں کی تربیت میں سیرتِ نبویؐ کے کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ سیرتِ رسولؐ ہی حقیقی کامیابی کا ضامن ہے۔
مولانا امجد علی نے اپنے درس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوۂ حسنہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرمؐ کی عملی زندگی ہر شعبۂ حیات کے لیے کامل نمونہ ہے اور امت کو چاہیے کہ وہ آپؐ کے کردار کو اپنا کر دنیا و آخرت کی سعادت حاصل کرے۔
آخر میں حجت الاسلام آغا سید محمد ہادی موسوی صفوی نے اپنے پرمغز بیان میں کہا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دورِ جہالت کے خاتمے اور معاشرتی اصلاح کے لیے عظیم اقدامات انجام دیے۔ آپؐ نے توحید، عدل اور انسانی مساوات کی بنیاد پر ایک ایسا سماج تشکیل دیا جو قیامت تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔









آپ کا تبصرہ