حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر کے تحت ہفتے کے روز امام بارگاہ آیت اللہ یوسف (رح) شریعت فضل اللہ بمنہ میں ایک روزہ کاروباری آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس میں وادی بھر سے طلبہ، نوجوان کاروباری افراد اور پیشہ ور حضرات نے شرکت کی۔

اس ورکشاپ کی صدارت حجت الاسلام آغا سید محمد ہادی الموسوی نے کی۔
ورکشاپ کا مقصد؛ نوجوانوں کو نئی کاروباری سوچ اپنانے، جدت طرازی کے مواقع تلاش کرنے اور خطے کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا تھا۔

ورکشاپ کے مقررین میں ڈاکٹر جمیل خان، سی ای او رورل بزنس انکیوبیشن سینٹر، ایس کے یو اے ایس ٹی کشمیر شامل تھے، جنہوں نے دیہی کاروباری مواقع (رورل ایگری پرینیورشپ) پر روشنی ڈالی۔
مہرج خالد لانکر، بانی و سی ای او گراف اسٹیٹس ٹیکنالوجیز، بنگلور، نے آئی ٹی اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے موضوع پر گفتگو کی۔

ڈاکٹر عرفان بساطی، پروفیسر فروٹ سائنسز اور شریک محقق HADP، نے زراعت اور متعلقہ شعبہ جات کے حوالے سے اپنی رائے پیش کی۔
ڈاکٹر رُخسان الحق، سی ای او چنار کوانٹم اے آئی، نے ٹیکنالوجی، اختراع (انوویشن) اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر خطاب کیا۔
ڈاکٹر عظمت عالم خان، رجسٹرار SKUAST کشمیر، نے نوجوانوں کو مختلف پیشہ ورانہ مواقع کے بارے میں رہنمائی فراہم کی، جبکہ آفتاب شالہ، جے اینڈ کے بینک سے، نے سرکاری اسکیموں کے تحت بینک کی قرضہ جاتی پالیسیوں کی وضاحت کی۔

ورکشاپ کی میزبانی شاہد عباس میر، چیف آپریٹنگ آفیسر چنار کوانٹم اے آئی نے کی۔
مقررین نے جدت، استقامت، ٹیم ورک، اخلاقیات اور مالی فہم (فنانشل لٹریسی) کی اہمیت پر زور دیا، جو نوجوان کاروباری افراد کی کامیابی کے لیے ضروری عناصر ہیں۔
اختتامی خطاب میں آغا سید محمد ہادی الموسوی نے شرکاء کو خود انحصاری، ایمانداری اور اخلاقی کاروباری طرزِ عمل اپنانے کی تلقین کی۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار صرف معاشی سرگرمی نہیں، بلکہ اخلاقی فریضہ بھی ہے، جو انسان کو خود مختار بناتے ہوئے دوسروں کے لیے مواقع پیدا کرتا ہے۔
تقریب کا اختتام سوال و جواب کے ایک انٹرایکٹو سیشن اور جموں و کشمیر میں کاروباری ماحول کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔
11:29 - 2025/10/10









آپ کا تبصرہ