پیر 6 اکتوبر 2025 - 04:00
امر بالمعروف کا مقصد معاشرے کی اصلاح اور اخلاقی بلندی ہے

حوزہ / ایران کے صوبہ قم میں نمائندہ ولی فقیہ نے حرم مطہر حضرت معصومہ علیہا السلام میں منعقدہ صوبائی امر بالمعروف و نہی عن المنکر کمیٹی کے اجلاس میں کہا: امر بالمعروف کو اخلاقی تربیت، خاندانی بنیادوں کی مضبوطی اور سماجی ہم آہنگی کے عامل کے طور پر مدنظر رکھنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ علیہا السلام کےمتولی اور قم میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید محمد سعیدی نے صوبہ قم کی امر بالمعروف و نہی عن المنکر کمیٹی کے اجلاس میں اس فریضہ کی انجام دہی میں دینی و قومی نگاہ کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا: ہمیں تعصب اور ذاتی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر تمام امور کا جائزہ لینا چاہیے۔ امر بالمعروف کمیٹی ایک قومی ادارہ ہے، اس کے بنیادی اصولوں میں تبدیلی نہیں آنی چاہیے۔ ضروری ہے کہ صوبائی کمیٹیاں قومی پالیسیوں کے دائرے میں عمل کریں اور ہر قسم کی متوازی کاری سے پرہیز کریں کیونکہ اس طرح کے اقدامات مؤثر نتائج نہیں دیتے۔

آیت اللہ سعیدی نے کہا: امر بالمعروف کا مقصد معاشرے کی اصلاح اور اخلاقی بلندی ہے۔ یہ فریضہ اختلاف یا دوگانگی کا سبب نہیں بننا چاہیے۔ دشمن عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش میں ہیں لہٰذا ہمیں اس فریضے کو ایسے انداز میں انجام دینا چاہیے جو وحدت، ہمدلی اور سماجی اتحاد کا باعث بنے جیسا کہ بارہ روزہ جنگ میں ہم نے دیکھا کہ خطرے کے وقت ہماری قوم نے سب سے زیادہ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

نمائندہ ولی فقیہ قم نے مزید کہا: زبانی امر بالمعروف کے لیے توجہ، مہارت اور شرعی و اخلاقی شرائط کی رعایت ضروری ہے۔ رہبر معظم انقلاب نے بارہا فرمایا ہے کہ نصیحت نرمی، مہربانی اور درست طریقے سے کی جانی چاہیے تاکہ وہ مؤثر ثابت ہو۔ اس الٰہی فریضے کا مقصد ہدایت، اصلاح اور معاشرتی رشد ہے، نہ کہ جھگڑا یا تقابل پیدا کرنا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha