اتوار 19 اکتوبر 2025 - 14:22
بے حجابی کا فروغ دشمنوں کی سازش ہے، حجاب ایمان و عزت کی علامت ہے: حجۃ الاسلام سید صادق میرشفیعی

حوزہ/ حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین سید صادق میرشفیعی نے کہا کہ جب گناہ علنی ہو جائے تو دینی و اخلاقی امن خطرے میں پڑ جاتا ہے، اس لیے حجاب اور عفت کی حفاظت ہر مسلمان کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین سید صادق میرشفیعی نے قرآن مجید کی آیت «قُل لِلمؤمنین یغضوا من أبصارهم و یحفظوا فروجهم» کی تلاوت کے بعد کہا کہ خداوند عالم نے مؤمنین کو نگاہ نیچی رکھنے اور عفت کی حفاظت کا حکم دیا ہے تاکہ معاشرہ پاکدامنی اور ایمان کی فضا میں قائم رہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدحجابی اور دینی احکام سے غفلت میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے، اور جب گناہ علنی ہو جائے تو دینی و اخلاقی سلامتی خطرے میں آ جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں خشک سالی، بے برکتی اور معاشرتی بے امنی جیسی آفات نازل ہوتی ہیں۔

استاد حوزہ علمیہ نے زور دے کر کہا کہ حجاب کا دفاع صرف علما ہی نہیں بلکہ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ معاشرے کے تمام طبقات کو اپنے دینی فریضے کے مطابق اس اسلامی حکم کے تحفظ کے لیے روشنی پھیلانی چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حجاب کے وجوب پر تمام مراجع تقلید کا اجماع ہے اور کسی نے بھی اس فریضے کا انکار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص خدا و رسول پر ایمان کا دعویٰ کرے لیکن حکمِ حجاب کو نہ مانے، اس کا رویہ ابلیس کی نافرمانی جیسا ہے جس نے خدا کو مانا مگر فرمان نہ مانا۔

حجۃ الاسلام میرشفیعی نے مزید کہا کہ “چشم دروازہ دل ہے، جیسا کہ امیرالمؤمنین علیہ السلام نے فرمایا: القلب مصحف البصر، یعنی انسان جو دیکھتا ہے وہ دل پر نقش ہو جاتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ناپاک نگاہ انسان کو یادِ خدا سے غافل کر دیتی ہے، اس لیے پاکیزہ زندگی کی پہلی شرط نگاہ کی حفاظت ہے۔

انہوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت کو بہترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دخترِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حتیٰ خطبہ کے وقت بھی پردے کے پیچھے سے گفتگو کی۔ اگر خواتین سیرتِ فاطمی کو اپنائیں تو حجاب عزت و کرامت کی علامت بن جائے گا، نہ کہ رکاوٹ۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بے حجابی کو فروغ دینا صہیونیوں اور استعمار کا گہرا منصوبہ ہے جس کا مقصد نوجوان نسل کے ایمان کو کمزور اور خاندانی نظام کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم سب کا فریضہ ہے کہ دشمن کی اس سازش کے مقابلے میں آگاہی، استقامت سے کام

لیں۔”

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha