حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فقہ اور اسلامی احکام کی دنیا میں بسا اوقات روزمرہ کے بالکل عام سے مسائل بھی پیچیدہ شرعی سوالات پیدا کر دیتے ہیں۔ انہی میں سے ایک مسئلہ ہے وہ صورت جب باورچی خانے میں انڈہ توڑتے وقت اس میں خون کا دھبہ نظر آجائے۔ یہ بظاہر سادہ سا سوال دراصل نجاست اور حلت کے احکام کی وضاحت کا تقاضا کرتا ہے۔
اس حوالے سے حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلّہ العالی سے استفتاء کیا گیا ہے، جس کا جواب قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
سوال: کیا انڈے کی زردی یا سفیدی میں موجود خون انڈے کو ناپاک کر دیتا ہے؟ اس کا کھانا کیا حکم رکھتا ہے اور اس مسئلے کا شرعی حل کیا ہے؟
جواب: انڈے کے اندر موجود خون نجس نہیں ہے، لیکن اس کا کھانا حرام ہے۔ لہٰذا اگر ممکن ہو تو خون الگ کر کے باقی انڈے کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اگر خون کی مقدار اتنی معمولی ہو کہ پورے انڈے میں بالکل گھل مل جائے اور اس کا اثر باقی نہ رہے، تو پھر پورا انڈہ پاک اور کھانے کے لیے حلال ہے۔









آپ کا تبصرہ