پیر 6 اکتوبر 2025 - 12:02
اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، حجۃ الاسلام و المسلمین سید عقیل الغروی

حوزہ/ پمسجد امام رضا علیہ السلام بٹھنڈی میں شیعہ فیڈریشن صوبۂ جموں (ہندوستان) اور انجمنِ حسینی بٹھنڈی جموں کے باہمی تعاون سے ایک روزہ سیرت النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مذہبی، علمی اور سماجی حلقوں کی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسجد امام رضا علیہ السلام بٹھنڈی میں شیعہ فیڈریشن صوبۂ جموں اور انجمنِ حسینی بٹھنڈی جموں کے باہمی تعاون سے ایک روزہ سیرت النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مذہبی، علمی اور سماجی حلقوں کی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

کانفرنس میں عالمی شہرت یافتہ خطیب حجۃ الاسلام و المسلمین سید عقیل الغروی بطور مہمان خصوصی مدعو تھے، جبکہ شیعہ فیڈریشن صوبۂ جموں کے سرپرست اعلیٰ حجۃ الاسلام و المسلمین سید مختار حسین جعفری مہمانِ ذی وقار کے طور پر شریک ہوئے؛ ان کے علاوہ ریاست جموں و کشمیر کے مایہ ناز مبلغین، علمائے کرام اور بیرونِ ریاست سے تشریف لائے ہوئے علمائے کرام و مفکرین نے بھی کانفرنس کا حصہ بن کر اسے مزید معنوی اور علمی رنگ عطا کیا۔

اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، علامہ سید عقیل الغروی

اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، علامہ سید عقیل الغروی

علامہ سید عقیل الغروی نے اپنے خطاب میں قرآنی تعلیمات کی اہمیت اور دینی علوم کی ترویج پر زور دیتے ہوئے عالمی سطح پر رونما ہونے والے واقعات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، جبکہ دنیاوی نظام؛ سرمایہ دارانہ ہے جو انسان کو محض ایک ذریعہ سمجھ کر استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

انہوں نے نوجوانوں اور طلبہ پر زور دیا کہ وہ دینی اور اخلاقی تعلیمات کو اپنی زندگی میں نافذ کریں اور معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، علامہ سید عقیل الغروی

کانفرنس کے دوران اہلسنت کے بزرگ مفکرین نے اپنے خیالات اور آراء کا اظہار کیا، جبکہ قاری بین الملل حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید کرار علی جعفری نے شاندار تلاوت پیش کی۔ علاوہ ازیں، طلاب حوزہ علمیہ امام محمد باقر علیہ السلام نے روحانی ماحول کو مزید پراثر بنانے کے لیے تواشیح پیش کی، جس سے شرکاء محظوظ ہوئے۔

اسلام کا بنیادی نظام؛ نظامِ ولایت ہے، علامہ سید عقیل الغروی

کانفرنس میں شامل افراد نے اس موقع کو دینی تعلیمات کے فروغ اور مختلف مکاتب فکر کے علماء و مفکرین کے درمیان علمی تبادلے کے لیے نہایت مفید قرار دیا۔

اس موقع پر شرکاء نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی اس طرح کے علمی و مذہبی اجتماعات جاری رہیں گے، تاکہ معاشرتی ہم آہنگی اور دینی شعور کو فروغ دیا جا سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha