پیر 6 اکتوبر 2025 - 22:17
شہید کی زندگی امتِ مسلمہ کے لیے عزت، بیداری اور اتحاد کا روشن مینار، مقررین

حوزہ/تنظیمِ جعفری حیدرآباد دکن ہندوستان کے زیرِ اہتمام شہیدِ قدس و مقاومت شہید سید حسن نصراللہؒ کی حیات، قربانیوں اور انقلابی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان سیمینار منعقد ہوا؛ جس میں ممتاز علمائے کرام، دینی شخصیات اور اہلِ فکر و دانش نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تنظیمِ جعفری حیدرآباد دکن ہندوستان کے زیرِ اہتمام شہیدِ قدس و مقاومت شہید سید حسن نصراللہؒ کی حیات، قربانیوں اور انقلابی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان سیمینار منعقد ہوا؛ جس میں ممتاز علمائے کرام، دینی شخصیات اور اہلِ فکر و دانش نے شرکت کی۔

یہ سیمینار راہ مقاومت کے عظیم مجاہد شہید سید حسن نصراللّٰه کی پہلی برسی کے موقع پر منعقد ہوا، جنہوں نے فلسطین کے دفاع، امتِ مسلمہ کی عزت و وقار، اور عدل و مزاحمت کے اصولوں کی سربلندی کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔

اس پروگرام میں ممتاز علمائے کرام، دینی شخصیات اور اہلِ فکر و دانش نے شرکت کی، جن میں حجۃ الاسلام مولانا سید تقی رضا عابدی صاحب، صدر، تنظیمِ جعفری و ساؤتھ انڈیا شیعہ علماء کونسل، مولانا حمید محمد خان صاحب، مرکزی ڈائریکٹر، جماعتِ اسلامی، مولانا مرتضیٰ علی نقوی صاحب، ڈائریکٹر، فوکس اسکولز، مولانا سید ضیاء حسین جعفری صاحب، قاری منیر احمد صاحب، سید علی نقوی موسوی صاحب، تنظیمِ جعفری حیدرآباد، سید جعفر حسین جعفری صاحب اور چیف ایڈیٹر، صدائے حسینی شامل تھے۔

تمام مقررین نے شہید سید حسن نصراللہؒ کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بے مثال شجاعت، استقامت، قیادت اور اسلامی و انسانی اصولوں سے وابستگی کو اجاگر کیا۔

علماء نے اس بات پر زور دیا کہ شہید کی زندگی امتِ مسلمہ کے لیے عزت، بیداری اور اتحاد کا روشن مینار ہے۔ نوجوانوں کو ان کی بصیرت، قربانی اور انقلابی روح سے سبق لینے کی تلقین کی گئی۔

پروگرام کا اختتام شہداء مقاومت کے لیے خصوصی دعاؤں اور راہِ قربانی، بیداری اور اتحاد پر قائم رہنے کے عہد کے ساتھ ہوا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • حق شناس IN 08:31 - 2025/10/07
    بہت اچھی بات ہے لمحہ فکریہ ہے یہ ہفتہ مقاومت ہندوستان کے لئے نہیں ہے یہاں کے مؤمنین اپنی قوم کے داخلی علمی، فکری، اقتصادی اور اخلاقی مسائل پر توجہ دین۔ اگر توجہ نہیں کی تو بہت دیر تو ہو ہی چکی ہے۔ صاحبان قلم ابھی تک مؤمنین کے علمی اور اقتصادی مسائل کا مرثیہ لکھتے چلے آرہے ہیں اور بعد میں بھی لکھیں گے۔ مستقبل میں اگر اپنے تعلیمی، طبی، معیشتی ادارے نہیں بنائے تو ظلت سامنے کھڑی ہے اور مستقبل میں مضبوط ستون کی صورت میں ہوگی اور کوئی اپنے پاس بیٹھانے کے لئے بھی تیار نہیں ہوگا
  • ??? IN 10:30 - 2025/10/07
    ????!!!!