جمعہ 3 اکتوبر 2025 - 21:33
ائمہ (ع) کی تخلیق کا مقصد؛ علم و عبادت کا فروغ: مولانا سید نقی مہدی زیدی

حوزہ/امام جمعہ تاراگڑھ اجمیر ہندوستان نے ولادتِ باسعادت حضرت امام حسن عسکری علیہ السّلام کی مناسبت سے تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ ائمہ علیہم السّلام کی تخلیق کا مقصد؛ علم و عبادت کا فروغ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃالاسلام مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کے بعد امام حسن عسکری علیہ السّلام کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کی اور اخوت و بھائی چارگی کے حوالے سے کہا کہ امام جعفرصادق عليه السّلام نے فرمایا ہے: تَحتاجُ الإخْوةُ فيما بَيْنَهُم إلى ثلاثةِ أشياءَ، فإنِ استَعمَلُوها وإلّا تَبايَنُوا وتَباغَضُوا، وهي: التَّناصُفُ، والتَّراحُمُ، ونَفْيُ الحَسَدِ، باہمی بھائی چارے کے لئے تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر ان کی پابندی کرو گے تو بھائی چارہ بحال رہے گا وگرنہ تم ایک دوسرے سے جدا ہو جائو گے اور ایک دوسرے کے دشمن بن جاؤ گے وہ تین چیزیں یہ ہیں ۔باہمی انصاف ،رحمدلی اور حسد کی نفی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السّلام سے روایت ہے: ما عُبِدَ اللہُ بِشَیْئٍ اَفْضَلَ مِنْ اَدَائِ حَقِّ الْمُؤْمِنِ، مومن کا حق ادا کرنے سے بہتر کسی اور چیز سے اللہ کی بندگی نہیں کی گئی۔ متعدد روایات میں مومن برادر کے حقوق کا ذکر ہوا ہے۔ ان میں سے چند ایک کا ذکر کرتے ہیں: ١۔اسے بھوکا نہ رکھنا، ٢۔اسے لباس کی ضرورت ہو تو لباس فراہم کرنا، ٣۔ اس کی پریشانی دور کرنا، ٤۔اس کا قرض ادا کرنا، ٥۔ فوت ہونے کی صورت میں اس کے بال بچوں کی سرپرستی کرنا، ٦۔ ظالم کے خلاف اس کی مدد کرنا، ٧۔ اس کے غائب ہونے کی صورت میں مسلمانوں میں تقسیم ہونے والی چیزیں اس کی طرف سے وصول کرنا، ٨۔ اس کی مدد نہ چھوڑنا، ٩۔ اس کے لیے اف نہ کرنا، ١٠۔مریض ہو تو عیادت کرنا، ١١۔ اس کی دعوت قبول کرنا، ١٢۔ اسے چھینک آنے کی صورت میں دعا دینا، ١٣۔ اس کی ضرورت کو اپنی ضرورت پر ترجیح دینا، ١٤۔ بیٹھنے کے لیے اسے جگہ دینا، ١٥۔ وہ آپ سے بات کر رہا ہو تو اس کی طرف توجہ دینا، ١٦۔ جب اٹھ کر جانا چاہے، خدا حافظی کرنا، ١٧۔ اگر آپ کے پاس خادم ہو، اس کے پاس نہ ہو تو اپنا خادم اس کی خدمت گزاری کے لیے بھیجنا۔

خطیبِ جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السّلام نے فرمایا: خَيْرُ إِخْوَانِكَ مَنْ نَسِيَ ذَنْبَكَ وَ ذَكَرَ إِحْسَانَكَ الیه، تمہارا بہترین بھائی وہ ہے جو تیری غلطی کو بھلا دے اور تمہاری نیکی کو یاد رکھے۔

انہوں نے امام حسن عسکری علیہ السّلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپؑ، امام علی نقی علیہ السّلام کے فرزند اور امام زمانہ حضرت مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے والد ماجد ہیں۔ گیارہویں امام، 8 یا 10 ربیع الثانی 232 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا نام حسن رکھا گیا اور لقب "عسکری" اس لئے زیادہ مشہور ہوا کہ آپ جس محلہ میں بمقام ”سرمن رائے“ رہتے تھے اسے عسکر کہا جاتا تھا اور دوسری وجہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ خلیفہ وقت نے امام کو اسی مقام پر اپنی فوج اور لشکر کا معائنہ کروایا تھا اور امام نے اپنی دو انگلیوں کے درمیان سے اسے اپنے خدائی لشکر کا نظارہ کروادیا تھا۔

امام جمعہ تاراگڑھ نے مزید کہا کہ محدث قمی نقل کرتے ہیں کہ احمد بن عبید اللہ (جو عباسی خلفاء کی طرف سے قم میں اوقاف و صدقات کا متولی تھا) کہتا ہے:"میں نے سامرا میں امام حسن عسکری علیہ السّلام جیسا علم و زہد، وقار، عفت و حیا اور عظمت والا کوئی اور شخص نہیں دیکھا۔ انہی اوصاف کی وجہ سے آپ امامت کے اہل قرار پائے۔" امام علی نقی علیہ السّلام نے بھی اپنے بیٹے امام حسن عسکری علیہ السّلام کی عظمت کو یوں بیان کیا:"میرا بیٹا ابو محمد آل محمد میں سب سے زیادہ گرامی قدر، شریف اور امامت کے لائق ہے۔ بہتر ہے کہ تم دینی مسائل میں اسی کی طرف رجوع کرو۔" یہ گواہی اس بات پر دلیل ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السّلام علم، حلم، شجاعت اور شرافت میں بے مثال تھے۔

حجۃالاسلام مولانا نقی مھدی زیدی نے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السّلام نے بچوں میں علم کی محبت اور بیداری پیدا کرنے کے لیے کوششیں کیں۔ آپ نے ایک واقعہ میں بہلول سے فرمایا: "ہم کھیلنے کے لیے نہیں پیدا کئے گئے، ہم علم و عبادت کے لیے خلق ہوئے ہیں۔" یہ جملہ بچوں کو اپنی خلقت کا مقصد سمجھنے کی دعوت دیتا ہے، امام حسن عسکری علیہ السّلام کی زندگی ایک مثالی نمونہ ہے، جو ہمیں علم، تقویٰ، شجاعت اور استقامت کی تعلیم دیتی ہے۔ آپ کی پند و نصائح آج بھی ہمیں ہدایت اور رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔

آخر میں خطیبِ جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ اے پروردگار! ہمیں حضرت امام حسن عسکری علیہ السّلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی الفرج کے ظہور میں تعجیل فرما، تاکہ ہم آپ کے اعوان و انصار میں شامل ہو سکیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha