حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں نمازِ جمعہ کے پہلے خطبے میں نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کے بعد امام حسن عسکری علیہ السلام کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کرتے ہوئے حقوق اولاد کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: انسان کی اپنے فرزند کے ساتھ نیکی، درحقیقت اس کی اپنے والدین کے ساتھ نیکی ہے، قال رسوِ اکرم صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا : "من قَبَّلَ وَلدَهُ كَتَبَ اللّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ حَسَنَةً، وَمَن فَرَّحَهُ فَرَّحَهُ اللّهُ يَومَ القِيامَةِ، وَمَن عَلَّمَهُ القُرآنَ دُعِيَ بالأبَوَينِ فَيُكسَيانِ حُلَّتَينِ يُضيءُ مِن نُورِهِما وُجُوهُ أَهلِ الجَنَّةِ"، جو شخص اپنے بچے کو بوسہ دے تو اللہ اس کے لیے ایک نیکی لکھتا ہے اور جو اسے خوش کرے اللہ قیامت کے دن اسے خوش کرے گا اور جو اسے قرآن سکھائے قیامت کے دن اس کے والدین کو دو نورانی لباس پہنائے جائیں گے جن کی روشنی سے اہلِ جنت کے چہرے بھی جگمگا اٹھیں گے۔
خطیب جمعہ تاراگڑھ مولانا نقی مھدی زیدی نے ماہ صفر المظفر کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ: رہبر کبیر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ نے فرمایا: "محرم و صفر ہیں جو اسلام کی حفاظت کئے ہوئے ہیں"، ماہ صفر ہجری سن کا دوسرا مہینہ ہے۔ شیخ عباس قمی رحمۃ اللہ علیہ نے مفاتیح الجنان میں لکھا "یہ مہینہ اپنی نحوست کے ساتھ مشہور ہے"، مرحوم محدث ؒ نے لفظ مشہور تحریر فرمایا یعنی اس کی نحوست کے سلسلہ میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے اور اگر کوئی روایت ہے بھی تو روایات و احادیث کے ماہرین نے اسے ضعیف قرار دیا ہے اور بعض علماء نے اس کی نحوست کی شہرت کی دو وجہیں جانی ہیں۔ ایک رسول کرم صلیٰ اللّہ علیہ وآلہ وسلّم کی رحلت ، دوسرے تین حرام مہینوں (ذی القعدہ، ذی الحجہ اور محرم) کے بعد اس ماہ کی آمد ہے۔ المختصر اس کی نحوست قرآن و احادیث سے ثابت نہیں ہے ، لہذا تیرہ تیزی کی بھی کوئی دینی اور شرعی حیثیت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ: شیخ عباس قمی رحمۃ اللہ علیہ نے مفاتیح الجنان میں اس ماہ کے اعمال، نمازیں اور دعائیں بیان کی ہیں جو عمل کرنے والوں کے لئے مصیبت و بلا سے حفاظت کی ضامن ہیں۔
امام جمعہ تاراگڑھ نے حالات حاضرہ کے حوالہ سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی انہوں نے کہا: دشمنانِ اسلام نے اس دور میں اسلامی قیادت اور نظام اسلامی کے رہبر کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی ہے اور اپنے باطل گمان میں اس مضبوط قلعے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن خداوند متعال فرماتا ہے: "یُرِیدُونَ لِیُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِه"۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ (پھونکوں) سے بجھا دیں،
مولانا نقی مھدی زیدی نے امریکہ کے صدر کی حالیہ دھمکی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے اس کی حقیقت اور محارب ہونے کو دنیا پر آشکار کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حرکت سے امریکہ کو اندرونی و بیرونی سطح پر نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جارحانہ رویے کے جواب میں امتِ ولائی نے کفن پوش ریلیوں، بیانیوں اور دیگر مظاہر کے ذریعے مرجعیت، ولایت اور دین اسلام سے اپنی گہری وابستگی ظاہر کی۔ ایرانی قوم امام حسین (ع) کے مکتب کی پروردہ ہے اور امریکہ کو جان لینا چاہیے کہ "هیهات منا الذله" کے نعرے والی قوم کے مقابل کھڑا ہونا ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں عوامی بیداری اور سامراجی قوتوں کے خلاف قیام، رہبر معظم کی عالمی رہنمائی کا نتیجہ ہے۔
خطیب جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ ولایت فقیہ اور مرجعیت، اسلامی نظام کے بنیادی عقائد میں سے ہیں، اور شیعہ قیادت ہمیشہ ایک مجتہد جامع الشرائط کے ہاتھ میں رہی ہے۔ امریکہ آج تک رہبر معظم کی شخصیت کو پہچان نہیں پایا۔









آپ کا تبصرہ