حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام بارگاہ حسینی زہراء سلام اللہ علیہا سول لائنز علی گڑھ میں ایک مجلس عزاء منعقد ہوئی، مجلس کا آغاز جناب رضا حسین اور ہمنوا کی مرثیہ خوانی سے ہوا، جبکہ جامع مسجد اے ایم یو کے خطیب مولانا حسن محمد نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ پروردگار مسلمانوں کو ایک صف میں دیکھنا چاہتا ہے اور کسی طرح کے انتشار اور پراکندگی کو پسند نہیں کرتا۔
مولانا نے اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ایک مسجد و دنیوی امام نماز کی امامت و قیادت کرتا ہے تو مامومین کو امام کے مطابق قیام، قعود، رکوع،سجدہ و قنوت گویا تمام ارکان امام کے عین مطابق ہوں، ترتیب غلط تو نماز باطل۔ یہ طور و طریقے ایک صالح کردار اور صالح معاشرہ کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
مولانا حسن محمد صاحب نے سورہ صف کی آیت کا ترجمہ پیش کیا کہ "اللّٰہ کے نزدیک یہ سخت ناراضگی کا سبب ہے کہ تم وہ کہو جس پر عمل نہیں کرتے۔ بیشک اللہ ان لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف باندھ کر جہاد کرتے ہیں جس طرح سیسہ پلائی ہوئی دیواریں۔
انہوں نے سورۂ صف کی فضلیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السّلام فرماتے ہیں کہ جو شخص واجب نہیں اور مستحب نمازوں میں سورۂ صف کی تلاوت کرتا ہے اللّٰہ اسے انبیاء و فرشتوں کی صف میں رکھے گا۔

مولانا نے عزاداری کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ سید الشہداء کی مجلس میں شرکت کریں، اپنی اطاعت سمجھ کر اور اس کا حق جان کر۔ یہ قطعاً گمان نہ ہو کہ یہ مجلس و عزاداری آپ کی وجہ سے ہے۔ حسین علیہ السّلام کے عزادار اللہ، تاجدار انبیاء، شریکۃ الحسین اور آپ کی مادر گرامی، فاطمۃ الزہراء ہیں۔ آپ تہذیب سے صف باندھ کر شامل ہوں اور اس مجلسِ عزاء میں سچا عزادار کی طرح شرکت کریں۔









آپ کا تبصرہ