ہفتہ 4 اکتوبر 2025 - 18:45
دینی مفاہیم کو میڈیا کے ذریعے پیش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے: ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی

حوزہ/ اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں فلم اور سینما کے شعبے میں جو مثبت تبدیلیاں آئیں، ان میں دینی موضوعات کو فنی پیرائے میں پیش کرنے کا رجحان خاص طور پر قابلِ تحسین ہے۔ فلم اخت الرضا (س) بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے، جو اسلامی تاریخ کے ایک نہایت اہم موڑ کو فنی اور مؤثر انداز میں پیش کرتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایامِ وفاتِ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے فلم ’’اخت الرضا (س)‘‘ کو پہلی مرتبہ مکمل طور پر اردو میں ڈب کر کے قم کے ’’وینوس سینما‘‘ میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایران، ہندوستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی متعدد علمی و ثقافتی شخصیات، علمائے کرام اور طلابِ حوزہ علمیہ شریک ہوئے۔

مزید دیکھیں:

اردو زبان میں پہلی بار؛ قم المقدسہ میں فلم ’’اخت الرضا‘‘ کی نمائش

اس موقع پر ملک پاکستان کے محقق اور تجزیہ کار ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے حوزہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: وقت کے تقاضوں کے مطابق اگر کوئی کام نہ کیا جائے تو اس کی افادیت کم ہو جاتی ہے۔ آج دنیا میں میڈیا مختلف موضوعات پر اپنے بیانیے پیش کر رہا ہے، ایسے میں ہمارے لیے بھی ضروری ہے کہ ہم اپنا مؤقف منظم اور مؤثر انداز میں بیان کریں۔

انہوں نے کہا کہ "دینِ اسلام نے زندگی کے ہر شعبے میں ہماری رہنمائی کی ہے، اس لیے دینی مفاہیم کو صرف سیاسی بیانیے کے ذریعے نہیں بلکہ ثقافتی، فنی اور فلمی انداز میں بھی پیش کیا جانا چاہیے تاکہ وہ ہر طبقے تک مؤثر انداز میں پہنچ سکیں۔"

ڈاکٹر نقوی نے مزید کہا: اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں فلم اور سینما کے شعبے میں جو مثبت تبدیلیاں آئیں، ان میں دینی موضوعات کو فنی پیرائے میں پیش کرنے کا رجحان خاص طور پر قابلِ تحسین ہے۔ فلم اخت الرضا (س) بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے، جو اسلامی تاریخ کے ایک نہایت اہم موڑ کو فنی اور مؤثر انداز میں پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ فلم اردو بولنے والوں کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔ کیونکہ جب ہم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا یا امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے لیے آتے ہیں، تو تاریخی پہلوؤں سے زیادہ روحانی پہلو پر توجہ دیتے ہیں۔ لیکن یہ فلم اس تاریخی سفر کے ان گوشوں کو اجاگر کرتی ہے جو عام طور پر بیان نہیں کیے جاتے۔ اس طرح یہ اہل‌بیت علیہم السلام کے پیغامِ تبلیغ اور ان کی قربانیوں کے نئے پہلوؤں کو سامنے لاتی ہے۔

اردو میں معیاری دینی فلموں کی اشد ضرورت ہے

ڈاکٹر راشد نقوی نے نگاہ ٹی وی کے اراکین کو سراہتے ہوئے کہا: ڈبنگ کے لحاظ سے یہ فلم انتہائی معیاری ہے، آواز اور لہجے میں کوئی اجنبیت محسوس نہیں ہوئی۔ یہ اردو داں طبقے کے لیے فنی لحاظ سے ایک عمدہ اور بامقصد کاوش ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اردو میں اس طرح کے مزید دینی و ثقافتی فلمی منصوبے بننے چاہئیں، چاہے وہ فلم کی صورت میں ہوں یا ڈرامے کی شکل میں۔ ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک میں اس میدان میں بہت ذوق پایا جاتا ہے، بس ضرورت ایک مضبوط آغاز اور اجتماعی کوشش کی ہے۔

تصاویر دیکھیں:

ایران میں پہلی بار؛ فلم "اخت الرضا"اردو زبان میں قم کے سنیما گھر میں نمائش کے لئے پیش

آخر میں انہوں نے کہا: امید ہے کہ اس فلم کے ذریعے جو مثبت ردِعمل سامنے آئے گا، وہ مزید ایسے منصوبوں کی راہ ہموار کرے گا۔ نگاہ ٹی وی اور اس جیسے دیگر ادارے اگر اسی جذبے سے کام کرتے رہے تو دینی پیغام رسانی کے میدان میں بہت بڑی پیش رفت ممکن ہے۔

واضح رہے کہ یہ ثقافتی و سماجی پروگرام بلدیہ قم کے ثقافتی ادارے، محکمۂ ارشاد اسلامی، ادارہ نگاہ ٹی وی، سینمائی تنظیم سورہ اور وینوس سینما کی مشترکہ کاوش سے منعقد کیا گیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha