حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر میں متاب جموں وکشمیر کی جانب سے طالبات کی تربیت کے لیے منعقدہ تین روزہ ”مطلع الفجر“ ورکشاپ کامیابی سے اختتام پذیر ہوا، اس ورکشاپ میں متعدد طالبات نے شرکت کی اور مختلف تربیتی موضوعات سے استفادہ کیا۔

اور اپنی طاقت کے مطابق (اپنے آپ کو) تیار رکھو۔ (الأنفال: 60)
اسی الٰہی پیغام کی روشنی میں قوم کی بیٹیوں کی فکری و عملی تیاری کے لیے متاب جموں و کشمیر کے زیرِ اہتمام دسواں سالانہ تین روزہ تعلیمی، تربیتی اور فکری ورکشاپ 26 تا 28 ستمبر 2025 کو سرینگر کے پاندریٹھن میں نہایت شایانِ شان طریقے سے منعقد ہوا، جس میں پچاس سے زائد طالبات اور معلمات نے شرکت کی۔
ورکشاپ کا مقصد دینی شعور، اخلاقی تربیت اور فکری بالیدگی کو فروغ دینا تھا۔
معلمات محترمہ مرجانہ اختر، سیدہ زاہدہ، محترمہ زمرودہ بانو، محترمہ تنویرہ علی، محترمہ ماہ جبین اختر، محترمہ شمائلہ زینب اور محترمہ ثمینہ اختر نے اپنے پُرمغز دروس کے ذریعے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ فاسد ماحول میں دینی تعلیمات کو اجاگر کر کے ایک صالح اور مثبت معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
ورکشاپ کے دوران، علمی و فکری نشستیں، گروہی مباحثے، سوال و جواب کی محفلیں اور تربیتی سیشنز سے طالبات نے کافی استفادہ کیا۔
تفریحی و فکری سرگرمیوں کے دوران شہر سرینگر کے تاریخی تفریحی مقام "چشمہ شاہی" میں ایک اہم نشست "فطرت اور سرگرمی کے بارے میں اسلام کا نقطۂ نگاہ " کے عنوان سے بھی منعقد ہوئی، جس میں طالبات نے اپنے خیالات کا بھرپور اظہار کیا۔
ورکشاپ کے دوران منشیات کے بڑھتے ہوئے ناسور پر بھی ایک خصوصی نشست رکھی گئی، جس میں وادیٔ کشمیر کے معروف سائیکائٹر سٹ (Psychiatrist)ڈاکٹر منظور صاحب نے پُردرد گفتگو کرتے ہوئے اس خطرناک رجحان کے اعداد و شمار اور اس کے تدارک کے طریقے پیش کیے۔

انہوں نے ماؤں اور بہنوں کے کردار کو کلیدی قرار دیا اور منشیات کے انسان سوز عمل کو روکنے میں ان کے کردار اور تربیت کو مؤثر قرار دیا ۔
ورکشاپ کی اختتامی تقریب نہایت پُروقار انداز میں منعقد ہوئی، جس میں ادارۂ متاب جموں و کشمیر کے سربراہ حجت الاسلام مولانا بشیر احمد بٹ نے اپنے پُرمغز خطاب میں کہا کہ اسلام نے عورت کو ایک خاص اور منفرد مقام عطا کیا ہے۔ آج کے بگڑے ہوئے ماحول میں جب انسان اپنی اصل قدر و قیمت کو پہچان لے اور اپنے کردار کا بھرپور مظاہرہ کرے تو وہ نہ صرف اپنی نجات، بلکہ معاشرے کی اصلاح کا بھی ذریعہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ موجودہ مفسد مادی تہذیب اور گمراہ کن ثقافت کے مقابلے میں صرف اسلامی تہذیب ہی وہ واحد راستہ ہے جو انسان کو حقیقی معنوں میں راہِ انسانیت اور نجات کی ضمانت فراہم کر سکتی ہے۔

مولانا بشیر احمد بٹ نے مزید کہا کہ ہماری بیٹیاں جہاں جدید علوم سے آراستہ ہوں، وہیں دینی شعور اور سیرتِ اہلبیت کی تعلیم و تربیت سے بھی مالا مال ہوں، تب ہی وہ اپنی ذاتی کامیابی کے ساتھ قوم کی خدمت کا عظیم فریضہ انجام دے سکتی ہیں۔
انہوں نے ورکشاپ کے تربیتی طریقہ کار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نسلِ جوان کی دینی و فکری تربیت کے لیے ادارۂ متاب نے "بعثت اکیڈمی" کے عنوان سے کلاسز کا سلسلہ شروع کیا ہے، جس کے لیے ایک جامع فکری نصاب تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ کے اختتام کے بعد طالبات بعثت اکیڈمی کے ذریعے اپنے علمی و تربیتی سفر کو مسلسل جاری رکھ سکتی ہیں، تاکہ دین اور جدید علوم کا متوازن امتزاج حاصل کیا جا سکے۔
مولانا بشیر احمد بٹ نے اختتامی کلمات میں تمام فاضلاتِ معلمات، طالباتِ شرکائے ورکشاپ، ادارۂ متاب کی رضاکار ٹیم اور دیگر تمام تعاون کرنے والوں کا صمیمِ قلب سے شکریہ ادا کیا اور قوم و ملت، خصوصاً نوجوان نسل کے حق میں دعائے خیر کی۔
تقریب کے اختتام پر طالبات اور شرکاء میں اسناد و انعامات تقسیم کیے گئے۔
اعلانِ عام
ادارۂ متاب جموں و کشمیر کی جانب سے یہ خوشخبری دی جاتی ہے کہ قوم کے نوجوان اور نسلِ جوان (برادران) کے لیے ایک عظیم الشان تین روزہ مرکزی ورکشاپ مطلع الفجر مورخہ 3 سے 5نومبر2025 شالیمار سرینگر میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔
ان ورکشاپس میں نوجوانوں کی علمی، فکری، اخلاقی اور دینی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی قیادت سازی اور معاشرتی کردار کو نکھارنے کے لیے مختلف سیشنز، مباحثے اور خصوصی نشستیں رکھی جائیں گی۔
مزید معلومات اور رجسٹریشن کے لیے رابطہ کریں:
📞 7780821010
اپنی حاضری یقینی بنائیں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے اس سنہری موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔









آپ کا تبصرہ