حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے قم المقدسہ کے دورے کے دوران آیت اللہ العظمی جوادی آملی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں آیت اللہ جوادی آملی نے ملک کی موجودہ اقتصادی صورتحال پر بات کرتے ہوئے حکومتی عہدیداروں کو عوام کی ضروریات پوری کرنے، اقتصادی مسائل حل کرنے اور مہنگائی کم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنے کی تاکید کی۔
آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہداء کا پاکیزہ خون ہماری کامیابی کا سرمایہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم جنگ پسند نہیں ہیں لیکن اگر کوئی جنگ ہم پر مسلط کی گئی تو ہم اس کا مؤثر جواب دیں گے۔"
انہوں نے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کا قول بیان کرتے ہوئے کہا، "کوئی ذلیل قوم ہی ظلم کو برداشت کرتی ہے۔" انہوں نے حکومتی ذمہ داران پر زور دیا کہ کسی بھی ظلم یا ناانصافی کا جواب مضبوطی سے دیا جائے۔
انہوں نے بدعنوانی کے خاتمے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ "حکومت کو ہر سطح پر بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے تاکہ ملک میں اختلاس اور ناجائز منافع خوری جیسی برائیاں ختم ہوں۔" ان کا کہنا تھا کہ ایک بدعنوان عنصر پورے نظام کو خراب کر سکتا ہے، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کے خلاف سخت اقدامات کرے۔
آیت اللہ جوادی آملی نے ایران کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "ایرانی قوم ایک عظیم قوم ہے جس کے پاس قدیم علمی اور ثقافتی ورثہ موجود ہے۔" انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے مناسب نہیں کہ وہ کسی اور ملک کی پیروی کرے۔
انہوں نے غربت کے خاتمے پر بھی زور دیا اور کہا کہ "حضرت علی فرماتے ہیں کہ فقر سے بڑی کوئی تکلیف نہیں، اگر غربت ہو تو لوگوں کا دین پر قائم رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔"
انہوں نے حکومتی عہدیداروں سے کہا کہ وہ عوام کی ضروریات پوری کرنے اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے کوشش کریں۔
آیت اللہ جوادی آملی نے اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ علم حقیقی انسان کے دل کو وسیع کرتا ہے، اور اس سے انسان میں تحمل اور وسعت پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے افراد کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے احترام کو برقرار رکھیں اور اختلافات کو دور کریں، تاکہ معاشرہ ایک بہتر سمت میں ترقی کرے۔
ملاقات کے آغاز میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے حکومتی اقدامات پر مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اپنی انتخابی مہم کے وعدوں پر عمل کرنے کے لیے عوام اور انتظامیہ کے تعاون سے کوشش کر رہے ہیں۔"
صدر ایران نے قم المقدسہ پہنچ کر حضرت فاطمہ معصومہ (س) کے حرم کی زیارت کی اور وہاں مدفون علما و مراجع کی بارگاہ میں بھی عقیدت کا اظہار کیا۔